کراچی: سی این جی کی عدم فراہمی سے پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی ہو گئی جبکہ بسوں کی کمی سے لاکھوں مسافر پریشان ہوئے۔سوئی سدرن گیس کمپنی نے عید کے بعد سندھ بھر میں تمام سی این جی اسٹیشنز کو 27 اگست بروز پیر، 29 اگست بروز بدھ اور 31 اگست بروز جمعہ بند رکھنے کا شیڈول جاری کیا تھا۔ بدھ کو شیڈول تبدیل کرکے جمعرات کو بھی اسٹیشنز بند کردیے گئے۔
سوئی سدرن کمپنی نے گیس کی بندش کا جواز گھریلو طلب میں اضافے کو قرار دیا۔ جمعرات کو مسلسل دوسرے روز بندش کے نتیجے میں سی این جی پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کا بڑا حصہ بند رہا ، دستیاب رکشا، ٹیکسی اور کمرشل گاڑیوں کے مالکان نے منہ مانگے کرائے وصول کیے۔
سی این جی کی ہنگامی بندش پر سی این جی مالکان نے بھی احتجاج کیا اور اسے کاروبار کیلئے بڑے نقصان کا سبب قرار دیا۔ ادھر صارفین نے بھی گیس کی غیر ضروری بندش پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں گیس کی سب سے زیادہ پیداوار سندھ سے حاصل ہوتی ہے اور سندھ اپنی پیداوار سے بہت کم گیس استعمال کرتا ہے۔
وفاقی حکومت پہلے ہی درآمدی ایل این جی کے نقصانات سندھ کے صارفین سے وصول کررہی ہے ایسے میں ہفتہ وار 3دن گیس کی بندش سندھ کے صارفین کے ساتھ زیادتی ہے۔