صنعا: یمن کے معزول صدر علی عبداللہ صالح گذشتہ ہفتے حوثی باغیوں کے ایک دوسرے گروپ کے ساتھ اپنے حامیوں کی جھڑپوں میں مارے جانے والے اپنے قریبی ساتھی بریگیڈئر خالد الرضی کے جنازے میں شرکت کے لئے دارلحکومت کی سڑکوں پر جلوس میں دیکھے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق معزول صدر السبعین گراونڈ میں ہونے والی کانفرنس کے بعد پہلی مرتبہ عوام کے اندر چلتے پھرتے دیکھے گئے ہیں۔ انہوں نے جنازے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ جس رات حوثیوں سے جھڑپیں ہوئیں اسی شب میرے بیٹے کو ایک سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر روکا لیا گیا اور اپنا تعارف کرانے کے باوجود ان کی جامہ تلاشی لی گئی جس کے بعد چوکی پر موجود مسلح افراد نے میرے بیٹے کے ساتھ سیکیورٹی گارڈز کی گاڑی پر فائرنگ کی۔
اس ے علاوہ انہوں نے خالد الرضی کے قتل کی فوری تحقیقات کرتے ہوئے اس میں ملوث ملزموں کو کیفردار تک پہنچانے کا مطالبہ بھی کیاہے۔