عرفات: حج کا رکن اعظم وقوفِ عرفات آج ادا کیا جارہا ہے جب کہ ڈاکٹر شیخ سعد ناصر الششری مسجد نمرہ سے حج کا خطبہ دیا۔ شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتری نے خطبہ حج میں کہا کہ اللہ نے حکم دیا ہے کہ میری عبادت کرواور میرے ہی آگے سر جھکاؤ اللہ سے ڈرو جس طرح ڈرنے کا حق ہے۔ میں خود کو اور آپ سب کو خد اتعالیٰ سے ڈرنے کی تلقین کرتا ہوں جبکہ نصیحت کرتا ہوں کہ تقوی اختیار کرو۔ اللہ نے وعدہ کیا ہے متقی بندے جنت میں داخل کیے جائیں گے۔
خطبہ حج میں کہا گیا کہ نماز دین کا ستون ہے اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ نے امت کی رہنمائی کے لئے بھیجا جبکہ اسلام اچھے اخلاق کی تعلیم دیتا ہے۔ زیادتی مسلمان کے ساتھ ہو یا غیر مسلم کے ساتھ، اسلام میں منع ہے اور ہم پر لازم ہے شریعت کے احکامات پر پوری طرح عمل پیرا ہوں۔
شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتری نے خطبے میں کہا کہ زیادتی مسلمان کے ساتھ ہو یا غیر مسلم کے ساتھ اسلام میں منع ہے اور شریعت اسلامیہ نے والدین کی خدمت کا درس دیا۔ اللہ نے وعدہ کیا ایمان لانے اور نیک عمل کرنیوالوں کو زمین پر طاقت عطا ہو گی جبکہ اللہ نے ایمان والوں کو زمین پر طاقت عطا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اسلام نے ہر قسم کے غبن اور سود کو بھی حرام قرار دیا۔
عرفات میں نماز ظہر اور عصر ساتھ ادا کرنے اور مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ سننے کے بعد عصر اور مغرب کے درمیان وقوف ہو گا جس کے دوران حجاج اللہ کے حضور سجدہ ریز ہو کر خصوصی دعائیں کریں گے جس کے بعد نماز مغرب سے قبل ہی میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے جہاں حجاج نماز مغرب اور عشاء ایک ساتھ ادا کریں گے۔ حجاج کرام مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے رات بسر کریں گے جہاں سے وہ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد واپس منیٰ روانہ ہوں گے۔ منیٰ میں مرد حجاج کرام قربانی کر کے سر کے بال منڈوائیں گے جب کہ خواتین تھوڑے بال کٹوائیں گی پھر حجاج طواف اور زیارت کے لیے مکہ روانہ ہوں گے۔ حجاج منیٰ واپس آ کر وہاں گيارہ، بارہ ذی الحج كی راتيں گزاریں گے اور ہر دن زوال كے بعد تينوں جمرات كو كنكرياں ماری جائیں گی۔
12 تاريخ كو تینوں شیاطین کو كنكرياں مارنے کے بعد جلد چاہیں تو غروب آفتاب سے قبل منٰی سے نكلنا ہو گا اور تاخير چاہیں تو 13 تاريخ كی رات منٰی ميں بسر کی جائے گی۔ حجاج اپنے وطن روانہ ہونے سے قبل الوداعی طواف کریں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں