لاہور :بھارت میں ایک مذہبی پیشوا کو سزاسنائے جانے کی وجہ سے گزشتہ کئی روز سے حالات کشیدہ ہیں جس کی وجہ سے لاہور سے دہلی اور دہلی سے لاہور کے درمیان چلنے والی دوستی بس سروس جمعرات کو مسلسل ساتویں روز بھی معطل رہی۔'پاکستان ٹورازم ڈویلپمینٹ کارپوریشن' (پی ٹی ڈی سی)کے مینیجنگ ڈائریکٹر چوہدری عبدالغفور کے مطابق بھارتی امیگریشن حکام نے امرتسر کے علاوہ بھارت کے دیگر شہروں کو جانے والے پاکستانی مسافروں کو واہگہ کے راستے کلیئرنس دینے سے انکار کردیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے 'پی ٹی ڈی سی' کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کی درخواست پر 25 اگست کو لاہورسے دہلی جانے والی دوستی بس کو روک لیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ بھارتی حکام نے انہیں مطلع کیا تھا کہ امن و امان کی خراب صورتِ حال کے باعث بھارت کے شہر نئی دہلی سے بھی دوستی بس لاہور نہیں آئے گی۔
دونوں شہروں کے درمیان بس سروس معطل رہا اور بھارتی حکام کی طرف سے کلیئرنس ملنے تک سروس بحال نہیں ہوگی۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ لاہور اور امرتسر کے درمیان بس سروس جاری ہے جب کہ امرتسر کے علاوہ بھارت کے دیگر شہروں کو جانے کے خواہش مند فضائی راستے سے بھارت جاسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز 13 رکنی ایک پاکستانی وفد سمیت 28 بھارتی شہری لاہور - امرتسر دوستی بس کے ذریعے امرتسر گئے ہیں۔صوبہ خیبرپختونخواسے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہری خالد حسن خان نے کہا کہ لاہور سے دہلی اور دہلی سے لاہور بس سروس معطل ہونے سے انہیں خاصی پریشانی کا سامنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں گڑگاوں اپنے ایک عزیز کی شادی کی تقریب میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ شریک ہونا تھا۔ لیکن اب انہیں لاہور - امرتسر بس سروس کے ذریعے بھارت جانا پڑ رہا ہے جہاں سے انہیں دہلی کی بس لینا پڑے گی۔