پشاور : سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر نیوٹرلز کو جانور کہہ دیا ہے۔ کہتے ہیں کوئی نیوٹرلز نہیں ہوسکتا۔ ایوان وزیر اعظم سے آڈیو لیکس ہونا سیکیورٹی کی ناکامی ہے۔ اس کا سوال نیوٹرلز سے پوچھتا ہوں کہ ایسا کیوں ہوا؟
عمران خان نے ایڈورڈ کالج پشاور میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے ایک مرتبہ پھر نیوٹرلز کو نشانے پر رکھ لیا۔ کہا نیوٹرلز کا کیا کام ہے کہ سوشل میڈیا کے لوگوں کو پکڑکے دباؤ، چینلز کو بند کرو اگر یہ تم نے کرنا ہے تو ملک کے مفادات کی حفاظت کون کرے گا؟ نوجوانوں اس ملک کو تباہی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، یہاں طاقت ور مجرم کو پھر این آر او دے دیا گیا، ڈیل کے زریعے انکے کیسز معاف کر دیے گئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ریاست مدینہ کی بنیاد ہی قانون کی بالادستی اور عدل و انصاف پر رکھی گئی تھی، وہ قومیں تباہ ہو گئیں جہاں غریب اور طاقت ور کے لیے قانون کا فرق تھا۔دنیا میں ہمارے نبی ﷺ سے بڑا کوئی لیڈر نہیں ۔نبی ﷺ نے مدینہ میں رول آف لا کو بنیاد رکھی۔ جانوروں کے معاشرے میں رول آف لا نہیں ہوتا۔انسانوں کے معاشرے میں رول آف کی بنیادی اہمیت ہے۔ ریاست مدینہ انصاف اور قانون کی بنیاد پر قائم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ انسانوں کے معاشرے میں سب قانون کے نیچے ہوتے ہیں جس ملک میں انصاف نہیں ہوتاوہاں غربت ہوجاتی ہے ۔دنیا کی بہترین لیڈر شپ آکسفورڈ اور کیمبرج سے نکلتی تھی۔ جتنی بہتر تعلیم ہوتی ہے اتنے بہتر لیڈربنتے ہیں۔ ہمارے معاشرے میں جو چوری کرتا ہے اسے بھی رول آف لا کے انڈر ہونا چاہئے۔ پیسے والے لوگ پیسہ چوری کرکے باہر بھیجتے ہیں جس سے ملک غربت کا شکار ہوجاتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے ڈاکوؤں کو نیب کے ذریعے چوری کیے ہوئے پیسے معاف کیے گئے۔ مریم نواز کو عدالت نے کیوں معاف کیا ،سارے سوال پوچھوں گا ۔آنے والے دنوں میں تباہی کا راستہ آپ کے سامنے آرہا ہے۔ جلد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کی کال دوں گا آپ لوگوں نے تیار رہنا ہے۔