کابل: افغان دارالحکومت کابل میں تعلیمی ادارے کے باہر خودکش دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 19 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق خودکش دھماکہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ہزارہ اکثریتی علاقے دشت برچی میں تعلیمی ادارے کے باہر ہوا جہاں داخلہ ٹیسٹ جاری تھے۔
کابل پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں اب تک 19 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 27 زخمی ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ تاحال کسی بھی دہشت گرد گروپ نے خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ماضی میں ہزارہ برادری پر ہونے والے اکثر حملوں کی ذمہ داری داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں قبول کرتی رہی ہیں۔
یاد رہے کہ 2021 میں طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد افغان عوام کی حفاظت یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا تھا تاہم گزشتہ کچھ مہینوں میں تواتر سے مساجد اور شہری علاقوں میں دھماکے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کابل دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغان عوام اور سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ظلم اور بربریت کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا، دہشت گردی نہ صرف پاکستان اور افغانستان بلکہ دنیا کیلئے بھی خطرہ ہے جبکہ دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون کو مضبوط بنانا وقت کی ضرورت ہے۔
کابل میں تعلیمی ادارے کے باہر خودکش دھماکہ، 19 افراد جاں بحق، وزیراعظم شہباز شریف کا دکھ کا اظہار
02:46 PM, 30 Sep, 2022