اسلام آباد: بجلی کی تقسیم کار کمپنی ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو ) نے اوور بلنگ کا اعتراف کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ اوور بلنگ عید کی چھٹیوں کے باعث ہوئی۔
ذرائع کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں کے الیکٹرک اور دیگر بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی اوور بلنگ پر آن لائن عوامی سماعت ہوئی جس دوران نیپرا حکام نے معاملے پر بریفنگ دی۔ نیپرا حکام کا کہنا تھا کہ اووربلنگ پر نیپرا کو 64 اور کے الیکٹرک کی اووربلنگ کے خلاف 13 درخواستیں ملیں۔
دوران سماعت میپکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) نے مئی میں صارفین کو زائد بل بھیجنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مئی میں 31 کی بجائے 37 روز کے بل بھیجے گئے لیکن پھر جون میں 26 دن کے بل بھیجے گئے، عید الفطر اور دوسری چھٹیوں کی وجہ سے اوور بلنگ کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمگیر موذی وباءکورونا وائرس کے باعث 8 سے 16 مئی کے دوران ریڈنگ پر اثر پڑا اور 20 بیجز میں سے 8 بیجز کے صارفین اوور بلنگ سے متاثر ہوئے جس پر چیئرمین نیپرا نے استفسار کیا کہ اووربلنگ کا اب تاثر ہی نہیں رہا بلکہ یقین ہوگیا ہے، یہ بتائیں صارفین کا نقصان کون پورا کرے گا؟
چئیرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ کہ آپ نے 52 لاکھ صارفین میں سے بیشتر کے ساتھ زیادتی کی، حکومت نے کہاں لکھا تھا کہ لاک ڈاؤن کے باعث ڈیوٹیاں ختم ہو گئیں، ڈسکوز کے دلائل بلا جواز ہیں۔
دوران سماعت لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) نے اوور بلنگ سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ گزیٹڈ چھٹیاں نکال کر ہمیں بڑی مشکل سے 20 دن ملتے ہیں، جولائی کے مہینے میں عاشورہ اور گزیٹڈ چھٹیوں کے باعث اثر آیا۔
چیئرمین نیپرا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اوور بلنگ سے انکار کیسے کر سکتے ہیں، ایک ماہ میں 33 دن کے بل اور اگلے ماہ 37 دن، یہ اوور بلنگ نہیں تو پھر اووربلنگ کیا ہوتی ہے ؟ جو نقصان کسی کا ہو گیا اس کا ازالہ کیسے کرنا ہے؟ چھٹیوں کی وجہ سے اگر صارفین کا نقصان ہوا ہے تو ان کا فائدہ بھی ضروری ہے۔
پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی سی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) نے اوور بلنگ معاملے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سارا معاملہ چھٹیوں کی وجہ سے آیا ہے، پانچ چھٹیوں کی وجہ سے ان ڈسکوز نے بل ایڈجسٹ کئے، ڈسکوز کی جانب سے معاملے کو صحیح طرح نہیں سنبھالا گیا، اوور بلنگ کا ایک ہی حل ہے کہ بلنگ دوبارہ کی جائے۔