پشاور : چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ نے کہا ہے کہ حالات آئے روز بدتر ہوتے جارہے ہیں حکومت پتہ نہیں کیا کررہی ہے ۔ گندم اور چینی میں خود کفیل ہونے کے باوجو د درآمد کررہے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں آٹے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حالات اتنے خراب ہیں کہ چینی اور گندم میں خود کفیل ہونے کے باوجود ہمیں باہر سے درآمد کرنا پڑرہا ہے ۔ مہنگی چینی اور آٹا درآمد کرنے سے غریب پر بوجھ بڑھے گا ۔
ان کا کہنا تھا کہ حالات آئے روز بہتری کی بجائے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور پتہ نہیں حکومت کیا کررہی ہے۔ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے قیمتیں مزید بڑھیں گی پتہ نہیں حکومت کس طرف جا رہی ہے۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ مہنگے داموں گندم اور چینی برآمد کرکے اب یہ عوام کو مہنگے داموں ہی فروخت کریں گے اس کے علاوہ کوئی مکینزم نہیں، یہاں پر تو غریب کو ایک وقت کی روٹی تک میسر نہیں اب وہ مہنگے داموں گندم اور چینی خریدیں گے ان حالات کا کون ذمہ دار ہے ۔
عدالت عالیہ نے انتظامیہ کو گراں فروشوں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے مہنگائی کم اور قیمتوں میں استحکام رکھنے کی ہدایت کی ۔