نئی دہلی : بابری مسجد انہدام کیس میں ملزمان کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد نواب آف جونا گڑھ محمد جہانگیر خان نے بھارت کا مکرہ چہرہ بے نقاب کر دیا ۔
بابری مسجد انہدام کیس میں ملزمان کی بریت پر نواب آف جونا گڑھ محمد جہانگیر خان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت منافقانہ، دہرے معیار، اقلیتوں، بنیادی حقوق کی پامالی کا نام ہے۔
نواب آف جونا گڑھ نے تقسیم ہندوستان کی داستان بیان کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک ہی واقعے پر 2 متضاد چہرے ہیں، 27 اکتوبر 1947 کو نام نہاد الحاق پر کشمیر پر فوج کشی کرکے قبضہ کیا گیا، 9 نومبر 1947 کو نواب آف جونا گڑھ نے پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا،محمد جہانگیر خان نے بتایا کہ بھارت نے جواب میں جونا گڑھ پر فوج کشی کی اور قبضہ کرلیا، جونا گڑھ کا پاکستان سے الحاق جونا گڑھ اسٹیٹ کونسل کی منظوری سے ہوا تھا، بھارت نے اس قانونی الحاق کو بندوقوں کی طاقت سے روند ڈالا۔
نواب آف جونا گڑھ کے مطابق بھارت نے بندوقوں کے سائے میں نام نہاد ریفرنڈم بھی کروایا تھا، ریاست جونا گڑھ میں بھارتی فوج کی طاقت پر مطلوبہ ہدف حاصل کیا گیا تھا،نواب آف جونا گڑھ نے مطالبہ کیا کہ بھارت کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ریفرنڈم کروائے۔