لاہور: قومی احتساب بیورو نے قومی خزانے کو 20 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کے الزام میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے 5 افسران سمیت ایک غیر ملکی باشندے کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا۔
کراچی کی احتساب عدالت نے ریفرنس سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے مفرور ملزم غیر ملکی باشندے پاویل میرک کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں جب کہ ضمانت پر رہا پی پی ایل کے 5 افسران کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔
ریفرنس میں نامزد دیگر ملزمان میں سابق منیجنگ ڈائریکٹر پی پی ایل عاصم مرتضیٰ خان، جنرل منیجر پی پی ایل بزنس ڈویلپمنٹ عبدالواحد ، چیف اکنامسٹ پی پی ایل راحت حسین کے علاوہ سعد اللہ اور معین رضا خان شامل ہیں۔
ریفرنس چیئرمین پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کی شکایت پر دائر کیا گیا ہے۔ ریفرنس کے مطابق پی پی ایل افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور ملزمان کی وجہ سے قومی خزانے کو 20 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔
ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ پی پی ایل افسران نے غیر ملکی کمپنی سے اضافی ریٹ پر معاہدہ کیا تھا۔ بعد ازاں احتساب عدالت نے ریفرنس کی سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے اپنی سالانہ کارکردگی رپورٹ میں بتایا تھا کہ سال 2019 میں 94 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کی تھی جبکہ متعدد اہم سیاسی شخصیات کو مختلف بدعنوانی کے مقدمات اور ریفرنسز دائر ہونے پر گرفتار بھی کیا گیا تھا۔