اسلام آباد: حکومت نے مہنگائی کی چکی میں پسی ہوئی عوام پر ایک اور بم گرا دیا۔ پیٹرول مصنوعات کی موجودہ قیمتوں کو رواں ماہ تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد اوگرا کی جانب سے ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے ۔ گھریلو سلینڈر کی قیمت 1382 سے بڑھ کر 1416 روپے تک کر دی گئی ہے۔
ایل پی جی ڈسٹری بیوٹَرز کا موقف ہے کہ حکومت ایل پی جی کی درآمد پر عائد ٹیکسز میں کمی کرے کیونکہ آئندہ سرد سیزن میں سوئی گیس کی طلب و رسد میں بڑھتے ہوئے فرق کو دیکھتے ہوئے اگر وافر مقدار میں ایل پی جی کی درآمد کے سودے نہیں کیے گئے تو مائع گیس کی قیمتوں میں ہو شربا اضافہ ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب عوام کا کہنا ہے کہ ممکنہ سخت سردیوں میں اگر ایل پی جی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا تو اس سے غریب طبقے کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔
ادھر یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیا خور و نوش کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے ہیں۔ گھی اور کوکنگ آئل سمیت مختلف اشیاء مہنگی ہو گئی ہیں، یوٹیلیٹی سٹورز پر گھی 33 روپے فی کلو تک مہنگا کر دیا گیا۔
کوکنگ آئل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر تک اضافہ کیا گیا جبکہ یوٹیلٹی سٹورز پر گھی 4 سے لیکر 33 روپے فی کلو مہنگا ہوا۔ کوکنگ آئل 2 سے لیکر 20 روپے فی لیٹر مہنگا کر دیا گیا۔ اسی طرح دیگر روزہ مرہ استعمال کی اشیا یعنی کہ ٹوتھ برش 14 سے لیکر 35 روپے، ٹوتھ پیسٹ کی قیمت میں 5 سے لیکر 20 روپے تک اضافہ کیا گیا جبکہ ریڈ چیلی پاؤڈر 73 روپے اور مِلک چاکلیٹ کی قیمت میں 5 روپے اور شوینگ کریم 20 روپے تک مہنگی کر دی گئی۔ قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا جس کا اطلاق فوری ہو گا۔
دوسری طرف اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس ڈویلپمنٹ سر چارج کے 22 ارب روپے صارفین سے وصول کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے اور گیس کے میٹر کا ماہانہ کرایہ 20 روپے سے بڑھا کر 40 روپے کر دیا گیا ہے۔
مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں گیس میٹرز کا رینٹ 20 سے بڑھا کر 40 روپے کر دیا۔ صارفین سے گیس انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس کے پرانے واجبات بھی وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس کے دوران جے آئی ڈی سی کے ایک تہائی واجبات بھی وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس مد میں 22 ارب روپے وصول کیئے جائیں گے۔ سٹیل ملز ملازمین کیلئے گولڈن ہینڈ شیک پلان بھی منظور کیا گیا ہے اور ای سی سی نے گولڈن ہینڈ شیک کیلئے 19 ارب 65 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری دیدی۔
سٹیل ملز کے 49 فیصد ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک ملے گا اور سٹیل ملز کے نان پٹیشنرز ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کیلئے 11.6 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔