اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے واضح کیا ہے کہ ہم اس ملک میں غلام بن کر نہیں رہ سکتے، غلامانہ رویے کس صورت قبل نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حکومت کے آمرانہ رویے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس ملک میں غلام بن کر نہیں رہ سکتے۔
انہوں نے ریاستی اداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس وقت افراتفری کا عالم ہے اور ملک پر وہ ٹولہ مسلط ہے جسے کوئی آئینی اور قانونی اختیار ہی حاصل نہیں، ہم نے آزادی کی تحریکیں اس لئے نہیں چلائیں کہ اس ملک پر آمریت مسلط رہے، گرفتاری سے حوصلے پست نہیں کئے جاسکتے۔
ہم اس ملک میں غلام بن کر نہیں رہ سکتے،ہم ریاست میں آزاد شہری کی حیثیت سے رہنا چاہتے ہیں اس طرح کے غلامانہ رویے کسی صورت قبول نہیں۔۔۔ pic.twitter.com/honkE4nhVq
— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) September 28, 2020
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگ ہمیں ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ سیدھے ہو جاؤں میں اُن کا پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم تو پہلے ہی سیدھے ہیں، وہ ہمیں جانتے نہیں ہیں ہم اُن کا وہ حال کریں گے جو افغانستان میں امریکا کا ہوا تھا۔ وہ ہمیں دبانے کی کوشش نہ کریں۔
واضح رہے کہ حکومت مخالف بیان دینے کی وجہ سے قومی احتساب بیورو (نیب) نے مولانا فضل الرحمان کیخلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے ان کے اثاثوں کی ابتدائی معلومات حاصل کر لی ہیں۔
نیب ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا بنوں روڑ پر بنگلہ اور تین سو کنال زرعی اراضی ہے۔ اس کے علاوہ کراچی اور ڈیرہ اسماعلیل خان مں بھی سینکڑوں اراضی کے مالک ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چک شہزاد راولپنڈی مں 3 ارب مالیت کی زمین حال ہی میں فروخت کی گئی، جس کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے۔
ادھر مولانا فضل الرحمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب حکام الزامات سے پہلے نوٹس تو دیں۔
ان جائیدادوں کا پتا بھی تحریر کریں تاکہ ہم ان کا قبضہ تو لے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزامات پہلی بار نہیں لگ رہے۔ ایک بار بھی نوٹس دینے کی جرات نہ ہوئی۔