جلد کو تروتازہ اور جوان رکھنے کے لئے مناسب دیکھ بھال اور متوازن غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ ما ہرین آرائش کا خیال ہے کہ فیشل یعنی مساج جلد کی خوبصو رتی کو بر قرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اس سے نہ صرف چہرے کی صفائی ہوتی ہے بلکہ تازگی بھی ملتی ہے۔ یہ جلد کو چمک دار بناتا ہے اور چہرے پر جھریاں پڑنے کے عمل کو سست کر دیتا ہے۔ مساج چہرے کے دوران خون میں اضافہ کرتا ہے جس سے چہرے کے عضلات مضبوط ہوتے ہیں اور جلد کی نشو نما بہتر طور پر ہوتی ہے۔ مساج چہرے سے بڑھاپے کے اثرات کو روکتا ہے اور چہرے سے مہاسوں اور دیگر داغ دھبوں کو دور کر تا ہے۔ جلد میں موجود گردوغبار کو باہر نکالتا ہے اور مہاسے اور کیلوں کے نکلنے کے عمل کو روکتا ہے۔
مساج کروانے والی خواتین کا کہنا ہے کہ ایک بار مساج کروانے کے بعد اتنا سکون ملتا ہے کہ ہمیں دوبارہ بھی اس کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ایک بار بیوٹیشن کے سامنے آنکھیں بند کرکے بیٹھ جائیں تو پھر مہینوں کی تھکن رفع ہوجاتی ہے اور چہرہ اور دماغ پ±رسکون ہوجاتے ہیں۔ مساج دراصل جلد کو نرم و ملائم بنانے کا ایک سادہ سائنسی طریقہ یا ہنر ہے جو جلد کو تروتازہ کرنے کے ساتھ چکنائی اور پسینہ پیدا کرنے والے گلینڈز کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے اور جلد کی سختی ا ورکھردرا پن دورر کرتا ہے۔ پریشر مساج آپ کے چہرے کو نئی زندگی بخش سکتا ہے ،اگر آپ اپنی بیوٹیشن کو اپنی جلد کے مسائل سے آگاہ کریں تو وہ آپ کے لئے صحیح مساج کا انتخاب کر سکتی ہے۔
فیشل کے لئے عمر کا کوئی تعین نہیں تاہم کہا جاتا ہے کہ فیشل مساج 25سال کی عمرکے بعد کرنا چاہیے کیونکہ اس سے پہلے جلد ناپختہ ہوتی ہے اور مساج چہرے کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ ماہربیوٹیشنز کا کہناہے کہ فیشل مساج کروانے کی عمرکم از کم 20سال ہوتی ہے۔ فیشل کے لئے چہرے کی جلد کو مدنظر رکھنا نہایت ضروری ہے۔