صنعا: سعودی عرب نے ہمسایہ ملک پر شدید بمباری شروع کر دی،باغی فورسز کے یمن میں ٹھکانوں پرمسلسل حملوں میں152جنگجوہلاک ہوگئے،عرب ٹی وی کے مطابق عرب اتحادی فوج کی جانب سے یمن میں باغیوں کی سرکوبی کے لیے قائم کردہ جوائنٹ کمانڈ فورسز نے سعودی عرب کی جنوبی سرحد کے قریب حوثی باغیوں اور معزول صدر علی عبداللہ صالح کی وفاداروں کے خلاف کی گئی کارروائی کی تفصیلات جاری کی ہیں۔
جوائنٹ فورسز نے ایران نواز حوثی ملیشیا اور علی صالح کی وفادار ملیشیا کی گاڑیوں، بنکروں اور اسلحہ کے ذخائر کو نشانہ بنائے جانے کے ساتھ باغیوں کی سعودی عرب میں دراندازی کی سازشیں بھی ناکام بنائی گئی ہیں۔جوائنٹ فورسز کے مطابق عرب اتحادی فوج نے سعودی سرحد کے قریب سرگرم یمنی باغیوں کی اسلحہ اور میزائل منتقل کرنے والی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اس کے علاوہ باغیوں کے نشانہ بازوں کو بھی ٹارگٹ کرتے ہوئے کئی 29 کو ہلاک کردیا گیا ۔تازہ آپریشن میں سعودی عرب کی سرحد کے قریب باغیوں کی کھودی گئی سرنگوں پر بنباری کرکے انہیں تباہ کرنے کے ساتھ ھاون راکٹوں اور دیگر اسلحہ کی سپلائی لائن کو بھی تباہ کیا گیا ہے۔سعودی عرب کی بارڈر سیکیورٹی فورسز اور ڈیفنس یونٹوں کی جانب سے سرحد پار سے باغیوں کی دراندازی کی کئی کوششیں اور ان کی جانب سے حملوں کی تیاری کی سازشوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔
جوائنٹ فورسز کی طرف سے جاری کردہ ایک فوٹیج میں سعودی عرب کے ایک بغیر پائلٹ ڈرون کی مدد سے دراندازی کی کوشش کرنے والے یمنی باغیوں کو نشانہ بنا کر انہیں ہلاک کرتے دکھایا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ گذشتہ دو روز کے دوران سعودی عرب کی سرحد کے قریب کئی مقامات پر فضائی اور زمینی حملوں میں152 باغی جنگجو ہلاک اور زخمی ہوئے ۔
ادھر دوسری جانب عرب اتحادی فوج کے ترجمان کرنل پائلٹ ترکی المالکی نے ایک بیان میں کہا کہ عرب اتحاد چوبیس گھنٹے سعودی سرحد اور یمن کے اندر انٹیلی جنس سسٹم کو استعمال کر رہا ہے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عرب اتحادی فوج سعودی عرب کی سرحد کے قریب باغیوں کی ہرقسم کی نقل وحرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ باغیوں کی جانب سے کسی بھی ممکنہ خطرے یا دراندازی کا پوری قوت کے ساتھ فوری جواب دیا جاتا ہے