مولانا فضل الرحمن کا ڈیرہ اسماعیل خان میں جبر کا مقابلہ کرنے اور آئینی حقوق کی حفاظت کے عزم کا اظہار

مولانا فضل الرحمن کا ڈیرہ اسماعیل خان میں جبر کا مقابلہ کرنے اور آئینی حقوق کی حفاظت کے عزم کا اظہار

ڈیرہ اسماعیل خان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ڈیرہ اسماعیل خان میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جبر کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے دن سے الیکشن کو دھاندلی قرار دیا اور آج بھی اسی مؤقف پر قائم ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی اپنی پشت پر سو سالہ تاریخ رکھتی ہے اور برصغیر کے مسلمانوں کو مقصدِ زندگی دیا۔ انہوں نے عزم کیا کہ جے یو آئی اپنی منزل حاصل کرنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

مولانا فضل الرحمن نے ملک کی آئینی حیثیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 1973 کا آئین اسلامی اصولوں پر مبنی ہے اور پاکستان ایک سیکولر ملک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام عوامی نمائندوں کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہے، تاہم الیکشن کے نتائج اکثر اوقات تبدیل کر دیے جاتے ہیں جس سے اسٹیبلشمنٹ کے اثرات بڑھتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے لیے حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج غزہ کے لوگ اسرائیلی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں اور 8 دسمبر کو "اسرائیل مردہ باد کانفرنس" منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے ساتھ جے یو آئی بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔