پتراجایا: چینی مضرصحت ہوتی ہے، اس کا استعمال کم کرکے صحت مند رہا جاسکتا ہے اور شوگر جیسے مرض سے بچاجاسکتا ہے۔ اس حوالے سے ملائیشیا میں باقاعدہ مہم کا آغاز کیاگیا ہے کہ چینی کا استعمال کم سے کم کریں اور صحت مند رہیں تاکہ شوگر سمیت دیگر امراض سے بچاجاسکے۔ ملائشین ہیلتھ منسٹر نے شوگر کے کم استعمال کی باقاعدہ مہم لانچ ہے تاکہ ملائیشیا کے لوگوں کو موٹاپے اور شوگر سے بچایاجاسکے۔
ملائیشیا نیشنل ہیلتھ اینڈ موربیڈٹی سروے کے مطابق دو میں سے ایک فرد موٹاپے کاشکار ہے اور پانچ میں سے ایک فرد شوگر کے مرض میں مبتلا ہے۔ دنیا بھر میں بھی شوگر کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔دریں اثنا ملک بھر میں ذیابیطس کے مریضوں میں اضافے کی شرح 2011 میں 11.2 فیصد سے بڑھ کر 2015 میں 13.4 فیصد اور 2019 میں بڑھ کر 18.3 فیصد ہو گئی ہے۔اعدادوشمار کے مطابق
پتراجایا میں 63.3 فیصد بالغ یا تو موٹاپے کاشکار ہیں یاس سے اس سے متعلقہ بیماریوں میں مبتلا ہیں ۔ وزارت صحت نے باقاعدہ مہم شروع کی ہے اور سلوگن بھی بنائے ہیں یعنی کہ چینی ایک چائے کا چمچ کافی ہے، کم بہتر ہے، کوئی بھی بہترین نہیں ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق زیادہ وزن اور موٹاپا ایک بڑھتا ہوا صحت کا مسئلہ ہے جس پر توجہ دی جانی چاہیے کیونکہ یہ نہ صرف ہر ایک کو متاثر کرتا ہے چاہے وہ ان کی اپنی صحت ہو یا ان کے پیاروں کی صحت۔
اس مہم کا مقصد آگاہی پھیلانا ہے اور عوام کو ان کے روزمرہ کے مشروبات میں میٹھے کاربونیٹیڈ مشروبات میں چینی کی زیادہ مقدار کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔