لاہور:وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے عمران خان کو ڈین اور جانور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف لانگ مارچ اور دھرنے کی آڑ میں انتشار کی سیاست کو ہوا دے رہی ہے جس سے ملک کا نقصان ہو گا ، ملک مزید نقصان کا متحمل نہیں ہو سکتا ، کسی غیرآئینی اور ملک دشمن سرگرمی کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی ،ملک کو قائد کا پاکستان بنانے کیلئے انتشار کی سیاست کا خاتمہ کرنا ہوگا ، ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام ہو گا تو پاکستان کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا، آج سوشل میڈیا ایک ایسی آواز ہے جوپوری دنیا میں سنی جاتی ہے۔
انہوں نے یوٹیوبرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی نے مذموم مقاصد کے لیے مارچ کا اعلان کیا ہے ، انتشار پر مبنی مارچ سے ملک کا نقصان ہو گاملک کو پہلے ہی سیلاب کی وجہ سے ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے، سیلاب کے باعث سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ۔ پی ٹی آئی لانگ مارچ اور دھرنے کی صورت میں اپنی تاریخ کو دہرا رہی ہے، ماضی میں پی ٹی آئی کے دھرنے کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ پاکستان منسوخ ہوا، آج پھر لانگ مارچ اور دھرنے کی آڑ میں پی ٹی آئی انتشار کی سیاست کو ہوا دے رہی ہے ،میں چین جا رہا ہوں یہ بدقسمتی سے دوبارہ دھرنوں اور لانگ مارچ پر اتر آئے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان ملکی مفادات کو پس پشت رکھتے ہوئے اپنی ذات سے باہر نہیں نکل سکتا،عمران خان کو اپنی انا اور گھمنڈ قوم کے وسیع تر مفاد سے زیادہ عزیز ہے،پی ٹی آئی کی قیادت ایک بار پھر حالات کو خراب کرنے کے درپے ہے، پاکستان کی معیشت بری طرح تباہ ہو چکی ہے، میں پوچھتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے اس خونی مارچ کا کس کو فائدہ ہو گا؟۔ اعتماد کا ووٹ ناکام بنانے کے عمل سے متعلق جو حقائق سامنے آئے وہ قوم کو حقیقت دکھا رہے ہیں،عمران اپنی ذات کی خاطر اداروں پر بلاجواز، حقیقت کے منافی کیچڑ اچھال رہا ہے،کوئی محب وطن پاکستانی اداروں کے خلاف یہ بیانیہ برداشت نہیں کر سکتا،
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے بے بنیاد تنقید سے بھارتی میڈیا کو بھی مذاق اڑانے کا موقع دیا،جو وطن کا وفادار نہیں وہ کسی کا وفادار نہیں ہو سکتا۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری عمران خان نے خود کی،جھوٹے نعرے اور گھٹیاالزامات لگا کر عوام کو لاعلم نہیں رکھا جا سکتا، عمران خان اداروں کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا اور زہر اگل رہا ہے،اپنی ذات کی خاطر عوام کو معاشی دلدل میں دھکیلنا کہاں کی سیاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے ملکی دفاع کیلئے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔
وزیرِ اعظم نے سوال کیا کہ اس ملک کو پی ٹی آئی نے کیا دیا؟ عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ ہیں تو سب کچھ اور وہ نہیں تو کچھ نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ کہ ایک ماہ قبل ایک کاروباری شخصیت میرے پاس عمران نیازی کا پیغام لے کر آئی اور انہوں نے کہا کہ عمران خان مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، کاروباری شخصیت نے کہا کہ عمران خان 2معاملات کو بات چیت کے ذریعے طے کرنا چاہتے تھے، پہلا معاملہ آرمی چیف کی تقرری کا اور دوسرا انتخابات کا ہے، میں نے عمران خان کو پیغام بھجوایا کہ آرمی چیف کا تقرر ایک آئینی فریضہ ہے جو وزیرِ اعظم نے ادا کرنا ہوتا ہے، ایک پارٹی کا وزیرِ اعظم نہیں 22 کروڑ عوام کا وزیرِ اعظم ہوں۔ عمران خان پہلے ہاتھ ملانے کے لیے تیار نہیں تھے، اب مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر ایماندار آدمی ہیں، ان کا نام عمران خان نے دیا تھا۔ 24اکتوبر کو سعودی عرب کا دورہ کیا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بہت اچھے ماحول میں گفتگو ہوئی، محمد بن سلمان نے کہا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے، سعودی ولی عہد کا استقبال پورا پاکستان کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے بغیر کسی شرط کے ہر اچھے برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے ۔ ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام ہو گا تو پاکستان کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔ آج سوشل میڈیا ایک ایسی آواز ہے جوپوری دنیا میں سنی جاتی ہے۔ دوست ملکوں کی جانب سے ملنے والے تحائف بازار میں بیچ دینا مضحکہ خیز ہے،تحفے کی گھڑیاں بیچنا پاکستان کی توہین ہے،تحفے توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے بازار میں بیچ دیئے اور پیسے جیب میں ڈال لئے۔ ملک کو بحرانوں سے نکالنے، اہم معاملے پر مشاورت کی راہ ہمیشہ عمران نیازی نے ٹھکرائی،حجاز مقدس بدتمیزی،قانون شکنی کرنیوالوں کو سزائیں ہوئیں،میری گزارش کا مان رکھتے ہوئے ولی عہد نے ان لوگوں کی سزائیں معاف کیں۔
انہوں نے کہا کہ ہٹلر کے ساتھ بھی بہت دنیا تھی لیکن آج اس کی تاریخ دیکھ لیں،عمران نیازی نے افواج پاکستان پر تابڑتوڑ حملے کئے،حکومت کسی بھی ملک دشمن کارروائی کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔ عمران خان نے ملک کے ساتھ دھوکا کیا،کیا اعتمادغیرآئینی اور غیرقانونی تھا؟ ، اتنے دھکے لگانے کے باوجود یہ شخص ناکام ہوا،دھکا سٹارٹ گاڑی بھی چل پڑتی ہے مگر عمران خان نہیں چل پائے،یہ شخص دشمن کے ہاتھوں کھیل رہا ہے،جو وطن کا نہیں وہ کسی کا بھی نہیں،عمران خان بھارت کا ہیرو بن چکا ہے۔کوئی جانور بھی ایسے نہیں کرتا کہ جنہوں نے اسے پالا ان کے خلاف ہی بات کرے۔ ڈین بھی تین گھر چھوڑ دیتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہاکہ جنرل باجوہ نے ملک کے مفاد میں عمران خان کو مکمل سپورٹ دی،آرمی چیف کی یہی سوچ تھی کہ ملک ترقی کرے گا،وزیر اعظم نے عمران خان سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کے اوپر اس ادارے کے بہت سارے احسانات ہیں ۔محمد شہباز شریف نے کہا کہ ملک سے غربت، بیروزگاری کے خاتمے کیلئے مخلصانہ کوششیں کرنا ہوں گی اور اگر سیاسی و معاشی استحکام ہوگا تو پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکے گا۔