وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو فاشسٹ ریاست قرار دیتے ہوئے دنیا پر واضح کردیا کہ نازی نظریے پر چلنے والا بھارت چین ,بنگلہ دیش وسری لنکا اور پاکستان کیلئے خطرہ ہے۔ خطے میں موجود کشیدگی کسی بھی وقت بھڑک سکتی ہے۔
جرمن جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نےکہا کہ وزیراعظم عمران خان نےاپنی سیاسی جدوجہد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ 22سال جدوجہدکی اوراپنی پارٹی بنائی۔ پہلا لیڈرہوں جس نےسوشل میڈیا پرنوجوانوں کومتحرک کیا۔ میں نےمختلف سوچ اپناکرنوجوانوں کواپنی جانب راغب کیا۔
بھارت اور امریکا کی ہم آہنگی اور بڑھتی قربتوں پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا چین کی وجہ سے بھارت کواہمیت دیتاہے۔ خطےمیں بھارت کواہمیت دینےکاامریکی طرزعمل خامیوں پرمبنی ہے۔ بھارت ،چین، بنگلادیش،سری لنکا اورپاکستان کیلئےخطرہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا سےبھارت کےتناظرمیں مساوی رویہ دیکھناچاہتےہیں۔ نیاامریکی صدرجوبھی ہوپاکستان اوربھارت سےیکساں رویہ رکھناچاہیے۔ کشمیرپرامریکا سےپاک بھارت کےساتھ یکساں پالیسی کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطےمیں کشیدگی ہےجوکسی بھی وقت بھڑک سکتی ہے۔
ٹرمپ یا جوبائیڈن میں سے امریکا کا اگلا صدر کون ہو گاکے سوال پر عمران خان نے کہا کہ رائےعامہ میں جوبائیڈن مقبول نظرآرہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ روایتی سیاستدان نہیں وہ کچھ بھی کرسکتےہیں۔
عالمی وبا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نےاسمارٹ لاک ڈاون کیاجوکامیاب رہا۔ ہم نےزرعی شعبےکوبندنہیں کیااورتعمیراتی شعبہ بھی جلدکھولا۔ اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی سےبڑے نقصان سے بچے۔ بھارت نےاسمارٹ لاک ڈاون کےبجائے پوراملک بند کردیا۔عالمی وبا کی حالیہ لہر کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہفتہ وارایک لاکھ 80ہزارسے 2لاکھ ٹیسٹ کررہے ہیں۔ امیدہےکوروناکی دوسری لہرسےبھی محفوظ رہیں گے۔ پاکستان کی حکومت کوروناوائرس کامکمل ادراک رکھتی ہے۔