قطر کے دوحہ ایئرپورٹ پر برطانوی عورتوں کی زیرجامہ تلاشی کے معاملے پر برطانیہ کی حکومت نے بھی باقاعدہ طور پر قطر کے ساتھ اپنے تحفظات کا اظہار کردیا ہے ۔
گزشتہ دنوں قطر کے حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک نوزائیدہ بچے کی موجودگی کے بعد مسافر خواتین کا طبی معائنہ کیا گیا تھا۔
قطری حکام کے مطابق ائیر حکام نے نومولود بچے کی موجودگی کی وجہ سے فوری طور پر خواتین کی زیر جامہ تلاشی کا فیصلہ کیا تھا۔
لیکن اس میں برطانوی خواتین بھی اس گروپ کا حصہ تھیں جن کو پرواز سے اترنے پر مجبور کیا گیا تاکہ ان کا معائنہ کیا جاسکے۔
یہ شکایت برطانوی وزارت خارجہ اور دولت مشترکہ نے درج کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’ہم قطر میں ہوئے ایک اہم ترین واقعے کے بعد دو برطانوی خواتین کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ ہم نے باقاعدہ طور پر قطرکے حکام اور قطر ایئرویز کے ساتھ اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے اور اب قطر ہمیں یہ یقین دلائے کہ ایسا واقعہ پھر نہیں ہوگا۔ آسٹریلوی حکام کا کہنا ہے کہ دو اکتوبر کو دوحہ ایئرپورٹ سے دس پروازوں کی مسافر خواتین کو اس ناخوشگوار تجربے کا سامنا کرنا پڑا۔
آسٹریلوی وزیرخارجہ میرس پین نے کہا تھا کہ دیگر غیر ملکی خواتین کے علاوہ 18 آسٹریلوی خواتین اس واقعے سے متاثر ہوئیں۔
آسٹریلیا کی حکومت نے دوحہ ائیر پورٹ پر بے لباس تلاشی سکینڈل پر باضابطہ شدید تشویش کا اظہار کیا تھا اور دوحہ کو اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کروایا تھا۔
ذرائع کا کہناہے کہ بچے کی ماں کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔