کوئٹہ : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کبھی ن لیگ تو کبھی پی ٹی آئی نعرہ لگاتے ہیں ہم 18ویں ترمیم کو ختم کرینگے ۔ ن لیگ اصل میں مہنگائی لیگ ہے۔عوام کو فائدہ پہنچانا ہے تو پیپلز پارٹی کاساتھ دینا ہوگا ۔
کوئٹہ میں پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے سلسلے میں جلسے سے خطاب کرتے بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت ہوگی تو میرا وعدہ ہے ایران پاکستان گیس منصوبہ تکمیل تک پہنچاؤں گا۔بلوچستان غیرتمندوں اور بہادروں کا صوبہ ہے۔ میں نے دل کے مفت علاج کا مرکز بنا دیا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے دور میں مزدوروں کو صرف کام کرنے کی فکر ہو۔ معاشی حالات اتنے برے کبھی نہیں تھے جتنے آج تھے۔ ہم مزدور کارڈ بنا کر مزدوروں کی جیب میں پیسہ ڈالیں گے۔ سبسڈی صنعتکاروں کے بجائے کسانوں کی جیب میں ڈالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسان کارڈ بنا کر کسانوں کو فوائد پہنچائیں گے، کسان کو خوشحال بنائیں گے۔ بے نظیر مزدور کارڈ بھی لائیں گے۔ کسان خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اضافہ کریں گے۔ نوجوانوں کو دعوی سے کہتا ہوں ہم پاکستان کو ترقی کے راستے پر چلائیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے مخالف غربت، مہنگائی، بیروزگاری ہے۔ پیپلزپارٹی آنے والا الیکشن جیتے گی۔ نوجوانوں کے لیے یوتھ کارڈ جاری کریں گے جس سے وہ فوائد حاصل کرسکیں۔ نوجوانوں کو یوتھ کارڈ دیں گے۔ پیپلزچارٹرآف اکانومی لائیں گے۔ عوام کی نمائندگی کوئی کھلاڑی نہیں، میں کروں گا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں تعلیم کے بعد بھی روزگار نہ ملنا ایک مشکل وقت ہوتا ہے۔ پیپلزپارٹی چارٹر آف اکانومی لائے گی۔ ایک نہتی لڑکی بےنظیرنے2آمروں کامقابلہ کیا۔ پاکستان میں پہلے ہی ہم نے بینظیر بھٹو کی بی آئی ایس سکیم غریبوں کے لیے شروع کررکھی ہے۔ دوسری جماعتیں پاکستان میں اشرافیہ کی نمائندگی کرتے ہیں ہم غریبوں کی جماعت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس دور میں ملک کے معاشی حالات بہت ابتر ہوچکے ہیں۔ نفرت،نقسیم،اناکی سیاست کوختم کرناپڑےگا۔ پیپلزپارٹی کی مخالف یہ غربت اور بیروزگاری ہے جسے ہم ختم کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کونئی سوچ،نئی سیاست کی ضرورت ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی عوام کو نئی سیاسی سوچ دینا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب نے عوام کو نئی جمہوری سوچ دی، پرانے طرز سیاست کو خیرباد کہا۔ زرداری صاحب نے ایک سال میں پاکستان کو گندم اور چینی میں خودمختار کیا۔ زرداری صاحب نے انتقامی سیاست کا خاتمہ کیا، سب کو معاف کردیا۔زرداری صاحب چاہتے تو 12سال جیل میں رکھنے والوں کا احتساب کرتے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ شہید بینظیر بھٹو کہتی تھی میں اپنی غریب عوام کی خدمت کرنا چاہتی ہوں۔ نہتی بینظیر بھٹو اپنے حقوق کے لیے 2، 2 آمروں سے ٹکرائی۔ آمر ضیا الحق نے عورتوں سے ان کا جمہوری حق چھینا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔ شہید ذوالفقارعلی بھٹو جب وزیرخارجہ تھے تو پوری دنیا کو اپنی شکل میں پاکستان کا چہرہ دکھایا۔
ذوالفقار علی بھٹو نے ملک میں نئی طرز کی سیاست متعارف کرائی۔ قائد عوام سیاست کو ڈرائنگ روم سے نکال کر عوام میں لے کر آئے۔ بلاول بھٹو نے اگلی باری پھرزرداری کے نعرے بھی لگوائے۔