نیو یارک: سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر 100 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
کسنجر ایسوسی ایٹس، ایک سیاسی مشاورتی فرم جو کہ سابق امریکی وزیر خارجہ نے قائم کی تھی، نے اعلان کیا جرمن نژاد سابق سفارت کار کنیکٹی کٹ میں اپنے گھر پر انتقال کر گئے۔ تاہم، کسنجر ایسوسی ایٹس کے بیان میں موت کی وجہ نہیں بتائی گئی۔
کسنجر ایک سو سال کی عمر میں بھی سرگرم رہے، حال ہی میں ہنری کسنجر نے بیجنگ کا غیر معمولی دورہ کیا جہاں انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کی تھی۔
ہنری کسنجر نے نکسن اور فورڈ انتظامیہ کے دوران امریکہ کے اعلیٰ سفارت کار اور قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔اپنے طویل کیریئر میں کسنجر نے امریکی خارجہ پالیسی میں ایک اہم اور بعض اوقات پولرائزنگ کردار ادا کیا۔ وہ ایک ایسے سفارت کار تھے جو عالمی امور پر زور رکھتے تھے۔
نکسن انتظامیہ کے دوران سکریٹری آف اسٹیٹ کی حیثیت سے اور بعد میں صدر جیرالڈ فورڈ کے تحت ہنری کسنجر نے چین کی طرف سفارتی کوششوں کی قیادت کی، اسرائیل اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان 1973 کی یوم کپور جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت میں مدد کی اور پیرس امن معاہدے میں اہم کردار ادا کیا جس نے ویتنام جنگ کا خاتمہ کیا۔
ہنری کسنجر جرمنی سے 1938 مین امریکی منتقل ہوئے اور 1943 میں امریکی شہری بنے اور تین سال تک امریکی فوج میں اور بعد میں کاؤنٹر انٹیلی جنس کور میں خدمات انجام دیں۔ 1969 میں انہیں اس وقت کے صدر رچرڈ نکسن نے انہیں قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیا، جس نے انہیں امریکی خارجہ پالیسی پر بہت زیادہ اثر و رسوخ فراہم کیا۔
1973 میں کسنجر کو شمالی ویتنام کی جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کے لیے نوبل امن انعام سے نوازا گیا۔ انہوں نے مختلف کمپنیوں کے بورڈز پر بھی خدمات انجام دیں اور خارجہ پالیسی اور سیکیورٹی فورمز کے ساتھ ساتھ 21 کتابیں بھی لکھیں۔
سابق وزیر خارجہ ہنری کسنجر کی موت کے سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے کہا کہ آج امریکہ نے خارجہ امور پر سب سے زیادہ قابل اعتماد اور مخصوص آواز کو کھو دیا ہے۔