کراچی ائیرپورٹ پر بھارتی طیارے کی لینڈنگ کے معاملے کی تحقیقات کیلئے 3 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی

05:56 PM, 30 Nov, 2022

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد: سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن نے 15 اگست کو بھارت سے کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کرنے والے طیارے پر سنگین سوالات اٹھاتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق چیئرمین ہدایت اللہ کی زیرصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی ایوی ایشن کے اجلاس میں 15 اگست کو بھارت سے چارٹرڈ طیارے کی کراچی ایئرپورٹ لینڈنگ اور بعدازاں دبئی روانگی کا معاملہ زیربحث آیا۔ڈی جی سول ایوی ایشن نے بتایا کہ فارن رجسٹرڈ جہاز انڈیا سے آیا تھا لیکن وہ انڈیا کا نہیں تھا، جہازکے مسافروں کو مکمل چیک کیا گیا تھا جس کے ویڈیو شواہد بھی موجود ہیں۔ 
انہوں نے بتایا کہ بھارت سے آئے جہاز میں تین کریو ممبر تھے مسافر نہیں تھے، بعدازاں جہازسے 12 مسافر دبئی گئے ان میں 2 امریکی 10 پاکستانی تھے۔ سینیٹرعون عباس نے استفسار کیا کہ ہینڈ بیگ کے علاوہ بک ہونے والے سامان کی ویڈیو ہیں ؟ جس پر ڈی جی سی اے اے نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے پاس 30 دن کی ویڈیو ریکارڈنگز ہوتی ہیں تاہم سامان بکنگ کی ویڈیو ہمارے پاس نہیں ہے، جہاز میں 10بڑے 14 چھوٹے سوٹ کیسز دبئی جانے کیلئے بک ہوئے تھے، جہاز فارن رجسٹرڈ تھا انڈیا سے آیا ضرور لیکن وہ انڈیا کا نہیں تھا۔
سینیٹرعون عباس اور سینیٹر دلاور عباس نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کے بہت سکینڈل آ چکے ہیں، سٹہ بازی، ڈالر کی ہیر پھیر میں ملوث ہیں، مفتاح اسماعیل کی بیگم اور بھائی اس چارٹرڈ طیارے میں گئے تھے، مفتاح اسماعیل کا کردار مشکوک ہے اس لئے تمام کمیٹی ممبران چاہتے ہیں کہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات ہونی چاہئیں، جس پر چیئرمین کمیٹی نے سینیٹر دلاور خان کی سربراہی میں تین رکنی قائم کر دی۔ 
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ کمیٹی مفتاح اسماعیل کیخلاف نہیں بلکہ اس سے تمام معاملہ کلیئر ہو جائے گا، ایئرپورٹ پر بہت ساری ایجنسیاں ہوتی ہیں میرا نہیں خیال کہ منی لانڈرنگ ہوئی ہو گی، سلیم مانڈوی والا نے کراچی اور لاہور ائیرپورٹ کے اطراف شادی ہال اور آبادی کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا اس صورتحال کے باعث جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے کتنے واقعات ہوئے۔ 
ڈی جی سول ایوی ایشن نے کمیٹی کو بتایا کہ تین ماہ کیلئے لاہور ائیرپورٹ کو صبح پانچ سے 8 بجے تک پرندوں کے باعث لینڈنگ کو روکا گیا، سلیم مانڈوی والا نے کمیٹی میں معاملہ اٹھایا کہ یورپ نے دو ایشوز کے باعث ہماری سول ایوی ایشن کو کلیئر نہیں کیا، جیسے ہی ایشوز حل کر لیں گے امید ہے، پی آئی اے کو یورپ روٹ کی اجازت مل جائے گی۔

مزیدخبریں