کراچی: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سود کے خاتمے کیلئے منعقد سیمینار میں شرکت میرے لئے باعث ثواب بھی ہے اور ملک سے سودی نظام کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں مگر اس مقصد کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بینکاری کا نظام زندگی کی ضرورت بن چکا ہے مگر شریعت میں سود کی ممانعت ہے، اس لئے ملک سے سودی نظام کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، میں نے نیت کی تھی کہ جب بھی موقع ملا اس معاملے کو ختم کرواﺅں گا کیونکہ سودی نظام سے پیسہ کمانا آسان ہوتا ہے مگر معاشرہ تباہ ہوجاتا ہے، سود کے خاتمے کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ہر شخص کو بینکاری نظام سے منسلک کیا جائے جبکہ اسلامک بینکاری نظام میں چند سالوں 10گنا سے بھی زیادہ وسعت آئی ہے اور پاکستان میں ہماری حکومت اسلامی بینکاری سے اپنا مقصد اچیو کیا ہے، ملک میں 21فیصد اسلامی بینکاری موجود ہے، اسلامک بینکاری نظام سے لین دین کا شفاف نظام بنایا جاسکتا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک میں اسلامی بینکاری نظام رائج کرنے کیلئے اقدامات کئے اور سود کے خاتمے کیلئے ہم نے ایک ونگ قائم کیا مگر 2016ءکے بعد پانامہ کے ڈرامے شروع ہوئے اور ہمارا کام رک گیا تاہم سودی نظام کے خاتمہ کیلئے ہم جتنا جلدی ہوگااپنا ہدف پا لیں گے، غیر سودی بینکاری نظام کو عام کریں اور اسلامی بینکنگ کو سستا کریں گے کیونکہ پھر یہ بہتر استعمال ہو گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارے ملک کی معیشت کی دنیا تعریفیں کرتی تھی لیکن آج ہم سب مہنگائی کا شور مچا رہے ہیں، پاکستان کی معیشت کو ہم نے بھنور سے نکالنا ہے اور معیشت کو بچانا ہے اور اس مقصد کیلئے ہم دن رات محنت کریں گے، پاکستان میں ہمیں زکوة سسٹم اپنانا ہو گا، عوام کو غریبوں کیلئے زکوة دینی چاہئے۔