کس کے کہنے پر استعفیٰ دیا تھا ؟سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے خاموشی توڑ دی 

کس کے کہنے پر استعفیٰ دیا تھا ؟سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے خاموشی توڑ دی 

کوئٹہ :سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی کے کہنے پر استعفیٰ نہیں دیا بلکہ بلوچستان عوامی پارٹی کو بچانے کیلئے مستعفی ہوا تھا ،مجھے استعفیٰ دینے کے لئے کسی نے مجبور نہیں کیا ۔

بلوچستان اسمبلی میں سابق وزیر اعلیٰ جام کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دور میں جتنے ترقیاتی کام ہوئے بلوچستان کی عوام خود دیکھے گی ، افسوس کی بات ہے کے موجودہ حکومت نے اب تک کیبنٹ کی میٹنگ تک نہیں بلائی ،انہوں نے کہا مجھے استفعی دینے کے لئے کسی نے مجبور نہیں کیا ہے میں نے خوداستعفیٰ دیا ہے۔

جام کمال کا کہنا تھا پا رٹی کے باقی ساتھیوں نے کہا تھا بلوچستان عوامی پارٹی ٹوٹ رہی ہے اس وجہ سے استعفیٰ دیا ،باپ پارٹی کو بچانے کے لئے میں نے استعفیٰ دیا ہے،ساتھیوں نے دعوی کیا تھا پارٹی ٹوٹ رہی ہے اور دوسری طرف پی ڈی ایم مضبوط ہوہی  ہے۔

انہوں نے کہا آج اسمبلی اجلاس میں آیا اور دیکھا کہ پی ڈی ایم مضبوط ہو رہی ہے ،موجودہ صورتحال میں دیکھ رہا ہوں کہ بلوچستان عوامی پارٹی کمزور ہو گئی ہے ،مجھے اس بات کا افسوس نہیں ہے کہ پہلے اسمبلی میں وِزیراعلیٰ کی حیثیت سے آتا تھا اور اب ایک ایم پی اے کی حیثیت سے۔

سابق وزیراعلیٰ نے کہا دو مہینے ہونے کو ہیں ابھی تک نئی قیادت کی طرف سے کوئی خاص کارکردگی سامنے نہیں آئی ،انہوں نے کہا میں بلوچستان سے گیا نہیں ،عوامی مسائل سننے کیلئے ہر فورم پر بات کرونگا ۔