نئی دہلی :بابری مسجد کے زخم ابھی بھارتی مسلمان بھولے نہ تھے کہ بھارت کی انتہا پسند تنظیموں نے ایک اور تاریخی مسجد پر دھاوا بولنے کا اعلان کر دیا ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی سرکار نے آئندہ سال ہونے والے الیکشن کیلئے ہندو کارڈ کھیلنے کا پلان بنا لیا ،جس میں بی جے پی کی طرف سے ہندوؤں کو مسلمان مخالف ہر حربہ استعمال کرنے کی کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے ۔
بابری مسجد کی شہادت اور رام مندر کیلئے زمین ہتھیائے جانے کے بعد ہندوئوں کا حوصلہ اس قدر بڑھ چکا ہے کہ اترپردیش کی یوگی آدتیا حکومت کی سرپرستی میں انتہا پسند ہندو تنظیموں نے بابری مسجد کے یوم شہادت پر 6 دسمبر 2021ء کو متھرا کی شاہی جامع مسجد عید گاہ میں ہندو بھگوان کرشن کی مورتی نصب کرنے اور پوجا پاٹھ کا اعلان کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اگلے برس اتر پردیش میں ہر قیمت پر انتخابات جیتنے کیلئے مودی اور یوگی کی حکومتوں نے ہندو تنظیموں کو فری ہینڈ دینے کا گرین سگنل دے دیا ہے۔ جس سے یو پی کی پوری ریاست میں کشیدگی پھیل گئی ہے اور غیر جانبدار صحافیوں نے اس واقعہ اور اعلان کو ایک نئے مسلم کش فسادات کا پیش خیمہ قرار دیا ہے۔