انقرہ: ترکی میں ہزاروں ڈاکٹروں نے احتجاج کے بعد ملازمت چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک میڈیکل ایسوسی ایشن کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں محکمہ صحت کو ایک نئے بحران کا سامنا ہے اور ادویات کی قلت کا بحران ختم نہیں ہوا تھا کہ ہزاروں ڈاکٹروں نے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کر دیا۔
گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران شعبہ صحت کے اداروں میں تقریباً 8 ہزار ڈاکٹر نے مراکز صحت سے استعفیٰ دیا ہے اور یہ استعفیٰ دینے والے ڈاکٹرز مختلف اداروں میں طبی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ استعفیٰ دینے والے ڈاکٹروں میں 10 فیصد ڈینٹسٹ تھے جنہوں نے وزارت صحت سے منسلک اسپتالوں میں کام کر رہے تھے اور ان کے استعفیٰ کی وجہ سے سرکاری اسپتال دانتوں کے ماہرین سے خالی ہو گئے۔ جس کی وجہ سے ان سرکاری صحت کے مراکز کو بند بھی کرنا پڑا۔
رپورٹ کے مطابق اب بھی کئی ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے استعفیٰ جمع کرائے ہوئے ہیں جنہیں اب تک قبول نہیں کیا گیا اور مختلف طریقوں سے تاخیر کی جا رہی ہے۔
ترک میڈیکل ایسوسی ایشن ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کم تنخواہوں کی وجہ سے مستعفیٰ ہو رہے ہیں اور یہ سلسلہ صرف سرکاری اداروں میں ہی نہیں بلکہ غیر سرکاری اداروں سے بھی ڈاکٹرز مستعفیٰ ہو رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز مستعفیٰ ہونے کے بعد یا تو اپنے نجی کلینکس کھول رہے ہیں یا پھر بیرون ملک ملازمت حاصل کرنے کی کوششوں میں ہیں۔
ڈاکٹر سینیڈیکیٹ کے اہلکار نے انکشاف کیا کہ صرف گزشتہ ماہ 3 ہزار سے زائد ڈاکٹرز بیرون ملک ملازمت کے لیے ترکی چھوڑ گئے۔