لاہور: کراچی سے آنے والی لڑکی مبینہ طورپر اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے الزام سے مکر گئی ۔ لڑکی نے لاہور کے نوجوان پر الزام لگایا تھا کہ پب جی کھیلتے ہوئے اس کی دوستی پیار میں بدل گئی ۔ تاہم اب وہ میڈیکل چیک اپ نہیں کرانا چاہتی ۔
تفصیلات کے مطابق آن لائن پب جی گیم کھیلتے ہوئے کراچی کی لڑکی اور لاہور کے لڑکے کی دوستی ہوگئی جس کے بعد دونوں نے شادی کا فیصلہ کیا ۔
کراچی سے لاہور آنے پر لڑکی کا کہنا تھا کہ اس کا حارث کے ساتھ پب جی کھیلتے ہوئے رابطہ ہوا تھا جو بعد میں دوستی میں بدل گیا ۔ لڑکی نے شمالی تھانہ پولیس کو بیان دیا کہ پب جی فرینڈ حارث نے اس کو لاہور بلا یا اورجب اس نے شادی پر اصرار کیا تو وہ اس کولاہور سٹیشن پر چھوڑ آیا جہاں اس کو احسن اور وحید نامی دوافراد گیسٹ ہاؤس لے گئے اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ۔
پولیس نےتینوں ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی ، تاہم کوئی ملزم گرفتار نہیں ہواتھا جبکہ آئی جی پنجاب نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او سے رپورٹ بھی طلب کی تھی ۔
تاہم مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی نے پولیس اور عدالت کےسامنے بیان ریکارڈ کرادیا ہے جس میں اس نے موقف اپنایا ہے کہ وہ میڈیکل نہیں کروانا چاہتی ، عدالت پولیس کو میڈیکل کرانے سے روکے۔لڑکی نے مزید کہا کہ وہ اس کیس کی مزید پیروی نہیں کرنا چاہتی ۔