لاہور،وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک عامر ڈوگر نے کہا ہے کہ حکومت نہیں چاہتی کہ کوویڈ کی دوسری لہر کے خطرناک نتائج آئیں ۔ نیو نیوز کے پروگرام عائشہ احتشام کے ساتھ گفتگو میں انہوں نے کہا کہ حکومت کا موقف تھا کہ جلسہ ضرور کریں لیکن کورونا کے دوران مناسب نہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے ضد میں جلسہ کیا ۔ حکومت نے ہتھیار نہیں پھینکے ۔ تحریک انصاف کی حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن نہیں دہرانا چاہتی ۔ ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ کورونا کی وجہ سے یہ وقت مناسب نہیں ہے ۔ ہم کورونا کی دوسری لہر سے نکل جائیں تو جتنے مرضی جلسے کریں ۔ ہم نے تو پہلے بھی جلسہ کرنے سے نہیں روکا تھا ۔ آج ہماری معاشی پالیسی کے نتائج آرہے ہیں ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے اور مہنگائی بھی کم ہورہی ہے ۔
آج جنوبی پنجاب میں سول سیکرٹریٹ کا قیام وجو د میں آچکا ہے ۔انہوں نے تو صرف عوام کو لالی پاپ دیا لیکن ہم نے باقاعدہ عملی اقدامات کئے ہیں ۔ نوازشریف ملک کا پیسہ لوٹ کر بھگوڑے بن کر باہر بیٹھے ہوئے ہیں ۔ وہ جو کہتے تھے کہ آصف زرداری کو گھسیٹیں گے وہ سب اکٹھے ہوچکے ہیں ۔ یہ اپنی کرپشن بچانے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں ۔
پروگرام میں موجود پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ حکومت کورونا سے لڑنے کے لئے تیار نہیں ہے ۔ حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں ۔ پی ڈی ایم سے یہ لوگ ڈرے ہوئے ہیں ۔ اگر حکومت کورونا کے سلسلے میں سیریس ہوتی تو یہ اقدامات کرتے لیکن ایسا نہیں نظر آرہا ۔ حکومت کی منافقت اور دوغلاپن ہے ۔ عمران خان تو شروع سے ہی کوویڈ کو فلو سمجھتے تھے ۔ بختاور بھٹو ذوالفقار علی بھٹو کی نواسی ہے جس نے اس ملک کے لئے اپنی جان بھی دے دی ۔ بھٹو خاندان جیسی کوئی سیاسی فیملی نہیں جس نے اس ملک میں جمہوریت کے جانیں دیں ۔