ملتان: پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ ملتان والوں آپ کی بہادری کی قائل ہو گئی ہوں اور آج کے دن آپ کی طرف سے دکھائی جانے والی بہادری کو سلام پیش کرتی ہوں۔ میں نے کہا تھا کہ جلسہ ہو نا ہو لیکن میں عوام کے پاس ضرور پہنچوں گی جبکہ حکومت خوفزدہ ہو گئی ہے لوگوں کو سمندر دیکھ کر اور اس لئے اسٹیڈیم کو تالے لگائے گئے اور ہر جگہ پر پی ڈی ایم کے ورکروں کو روکنے کے لئے روکاٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔ حکومت نے ایک سڑک کو بند کیا تو ملتان کی ساری سڑکیں جلسہ گاہ بن گئیں۔
مریم نواز نے کہا کہ آج کے جلسے میں آصفہ بھٹو زراری کو خوش آمدید کہتی ہوں کہ شہید کی بیٹی بھی حکومت کے خلاف جاری تحریک کا حصہ بن گئی ہیں اور پیپلز پارٹی کو یوم تاسیس کی مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ مریم نواز نے کہا مجھے والد نواز شریف نے کہا دکھوں کو گھر چھوڑ کر عوام کے پاس پہنچیں کیونکہ اس وقت وہ زیادہ تکلیف میں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں عوام کے چولہے ٹھنڈے ہو جانے کا دکھ ہے اور آج بجلی اور گیس کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو گئی ہیں۔ عوام کے گھروں میں غموں نے ڈیرے ڈالے ہوئے اور اس کٹھ پتلی حکومت نے غریب عوام کا جینا حرام کر دیا ہے۔
اپنے خطاب میں مریم نواز نے کہا ہمارا المیہ ہے کہ ہمیں دشمن بھی ملا تو وہ بھی کم ظرف ملا۔ ان کی ایک وزیر نے کہا کہ ماں کی میت پارسل کر دی۔جس وقت میری دادی آخری سانسیں لے رہی تھیں تو میرے والد کی گود میں تھیں اور میرے والد لندن میں کاؤنٹی کرکٹ نہیں کھیل رہے تھے اور نواز شریف جیسا فرمانبردار بیٹا پورے پاکستان میں ڈھونڈ کر لاؤ۔ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد ان کے خاندان کو جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ اکبر بگٹی کو قتل کیا جاتا ہے اور ان کے اہل خانہ کو جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ بے نظیر بھٹو کو شہید کیا جاتا ہے اور قاتلوں کو ملک سے باہر فرار کرا دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا جلا وطنی کے دور میں میرے دادا کا انتقال ہوا لیکن نواز شریف اور شہباز شریف کو ان کا جنازہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ آج نواز شریف والدہ کو لحد میں اتارنے کے لئے نہیں آ سکا اور ہمیشہ سے عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے نمائندوں کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا جاتا ہے۔
مریم نواز نے کہا کیا کوئی مشرف کو ایک دن بھی جیل میں رکھ سکا اور کیا کسی میں اتنی جرات ہے کہ مشرف کو پاکستان واپس لا سکے۔ بزدل حکمران کورونا کے پیچھے چھپ رہے ہیں اور ملک میں کورونا نہیں حکومت کے جانے کا رونا ہے بلکہ کتنا سمجھدار کورونا ہے جلسے کے باہر کھڑا ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا حکومت کا جلسہ ہو تو کورونا پیچھے سے مڑ جاتا ہے اور کورونا پوچھتا ہے کس کا جلسہ ہے کہ اپوزیشن یا حکومت کا میں اندر آ جاؤں۔ کورونا وزرا اور جماعت اسلامی کے جلسوں میں نہیں آتا۔
مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن پر لاک ڈاؤن کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن عوام اب عمران خان کا لاک ڈاؤن کرنے والے ہیں جبکہ کوویڈ 19 سے پہلے کوویڈ 18 کو گھر بھیجنا ضروری ہےکیونکہ پاکستان کو لگے وائرس سے پہلے ہم نے سب سے پہلے جان چھڑوانی ہے۔
مریم نواز نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو کہا گیا کہ عمران خان بندہ ایماندار ہے لیکن اس نے نیازی سروسز ٹیکس بچانے کیلئے بنائی پھر وہ بھی وہ بندہ ایماندار ہے، سلائی مشینوں سے اربوں بنائے لیکن بندہ ایماندار ہے اور بنی گالا کا محل بن گیا لیکن بندہ ایماندار ہے اس کے علاوہ عمران خان فارن فنڈنگ کیس میں 6 سال سے مفرور ہے لیکن بندہ ایماندار ہے جبکہ مالم جبہ اسکینڈل آ گیا پھر بھی کہا جا رہا ہے کہ بندہ ایماندار ہے۔