لاہور،نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کے پانچ بڑے شہر عالمی وباء کی لپیٹ میں ہیں ۔ اس وقت سترفی صد نئے کیسز کراچی ،لاہور،اسلام آباد،پشاور اورراولپنڈی میں رپورٹ ہورہے ہیں ۔ این سی اوسی کے مطابق سب سے زیادہ مثبت کیسز کی شرح میرپور میں 24 فی صد ریکارڈ کی گئی ہے ۔
این سی او سی کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہوچکی ہے ۔ اور اس سے نمٹنے کے لئے ایس او پیز پر عملدرآمد پر سختی سے پابندی کرنا ہوگی ۔ رواں ہفتے میں عالمی وباء کی وجہ سے 46 افراد لقمہ اجل بنے ۔ پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح سات اعشاریہ ایک فیصد ہے۔ملک بھر میں اس وقت 2 ہزار 112 کورونامریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔خیبرپختونخواہ میں مثبت کیسز کی شرح سب سے زیادہ پشاور میں ہے ۔
آزادکشمیر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 10.79، پنجاب3.59، سندھ13.25، بلوچستان6.41، گلگت بلتستان 4.81 اور اسلام آباد میں5.84 فیصد ہے۔
کورونا کیسزکی مثبت شرح خیبرپختونخوا میں 9.25 فیصد، لاہور4.52،راولپنڈی 11.49، کراچی17.73، حیدرآباد 16.32، کوئٹہ9.77 اور مظفرآباد میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 10.34 فیصد ہے۔
حکومت نے ملک کے سولہ بڑے شہروں میں 31 جنوری تک سخت پابندیاں عائد کردی ہیں ۔ پورے ملک میں ایکبار پھر سکول بند کردیئے گئے ہیں ۔کورونا ٹاسک فورس کے چیئرمین ڈاکٹر عطا الرحمان نے ملک بھر میں کورونا کی دوسری لہر کو پہلی سے زیادہ خطرناک قرار دیا ہے۔ وبا پھیلنے سے مثبت کیسز کا چانس پانچ فیصد تک بڑھ گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ وائرس سے بچنے کا واحد حل احتیاط ہے اور اگراحتیاط نہ کی تو جون والے حالات پیدا ہو جائیں گے۔صوبائی حکومتوں کو بھی ہدایت کردی گئی ہے کہ بازاروں، شاپنگ مالز، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس میں ایس او پیز اور ماسک کو لازم قرار دیں۔