بیونس آئرس: ارجنٹائن کے لیجنڈ فٹبالر ڈیاگو میراڈونا کے علاج میں غلفت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسی خدشے کی تحقیقات کیلئے پولیس نے ان کے ذاتی معالج کو شامل تفتیش کر لیا ہے۔
بیونس آئرس کی پولیس نے گزشتہ روز میراڈونا کے ذاتی معالج لیوپودلو کے گھر اور کلینک پر چھاپہ مار کر اہم دستاویزات قبضے میں لے لیں اور ان سے ابتدائی تفتیش کی۔ خیال رہے کہ ڈیاگو میراڈونا کا گزشتہ روز انتقال ہو گیا تھا۔ ابتدائی طور پر ان کی موت کی وجہ ہارٹ اٹیک کو قرار دیا گیا تھا، تاہم اب طبی غفلت کے خدشے نے اس کو نیا موڑ دیدیا ہے۔
پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد میراڈونا کے ذاتی معالج کو چھوڑ دیا، ان پر ابھی تک کوئی مقدمہ قائم نہیں کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش کے بعد ہی کوئی کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔
ادھر معالج لیوپودلو نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میراڈونا کے دماغ کی شریان کا آپریشن کامیاب رہا تھا، اس کے بعد دن بدن ان کی صحت میں بہتری آ رہی تھی۔
ڈاکٹر لیوپودلو نے پریس کانفرنس کے دوران آہ وزاری کرتے ہوئے کہا کہ میں نے میراڈونا کے علاج میں کوئی کمی نہیں چھوڑی، وہ میرے علاج سے مطمئن تھے۔ ایک موقع پر صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وہ بھڑک اٹھے اور کہا کہ آپ جاننا چاہتے ہیں کہ میں کس چیز کا ذمہ دار ہوں۔ میں میراڈونا سے پیار کرنے، ان کا علاج معالجہ کرنے کا ذمہ دار ہوں۔ میں نے ایک ڈاکٹر ہونے کی حیثیت سے وہ سب کچھ کیا جو میرے بس میں تھا۔
ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ پیشے کے اعتبار سے میں ایک نیوروسرجن ہوں لیکن میراڈونا کے انتقال کے بعد میرا کیریئر ختم ہو چکا ہے۔ خیال رہے کہ دنیائے فٹبال کے لیجنڈ کھلاڑی ڈیاگو میراڈونا کا کچھ عرصہ قبل دماغ کی شریان کا آپریشن ہوا تھا جس کے بعد ان کی صحت بحال ہو رہی تھی تاہم 25 نومبر کو اچانک ان کی طبعیت خراب ہوئی اور دل کا دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہو گیا۔