بھارت  کو   پاک چین دوستانہ تعلقات ہضم نہیں ہو  ر ہے،  چینی میڈیا

05:52 PM, 30 Nov, 2017

بیجنگ:  پاکستان کے خلاف بھارتی ہرزہ رسائی بھارتی تعصب سے زیادہ کچھ نہیں ہے، بھارتی بیانات ہی بھارت کے لئے پریشان کن ہیں، بھارت میں بڑھتی قوم پرستی ہی بھارتی نعرے پہلے ایک ہندوستان کی نفی کرتی ہے، سوال یہ ہے کہ دہشت گردی برآمد کر کے پاکستان کیا فائدہ حاصل کر سکتا ہے بھارت اس پر روشنی ڈالنے سے قاصر ہے، بھارت کو پاک چین تعلقات کی گہرائی ہضم نہیں ہو رہی، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ چین پاکستان سے ملکر اور دیگر جنوبی ایشیائی ممالک سے مل کرمکمل کر رہا ہے جس سے بھارت کی علاقائی چودھراہٹ کو خطرہ ہے،بھارت امریکہ کی طرح صرف اپنے مفادات کو عزیز رکھتا ہے.

معروف چینی روز نامہ گلوبل ٹائمز نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف بھارتی ہرزہ رسائی بھارتی تعصب سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ بھارت پاکستان مخالف بیانات دے کر بعد میں خود پریشان ہوتا رہتا ہے کہ اب ثابت کیسے کیا جائے اور ثبوت بھارت کے پاس ہوتا نہیں۔اصل میں بھارت میں گذشتہ چند برسوں سے بڑھتی ہندو قوم پرستی ہی بھارت کے اس نعرے کی نفی کرتی دکھائی دیتی ہے کہ بھارت میں مخلوط مذاہب اور اقوم پرامن زندگی گذار رہے ہیں۔

اخبار لکھتا ہے کہ بھارت کہتا ہے پاکستان دہشت گردی برآمد کر رہا ہے اور ریاستی دہشت گردی کو پروان چڑھا رہا ہے اگر یہ بھارتی موقف تسلیم بھی کر لیا جائے کہ پاکستان ایک برا ملک ہے لیکن جب بھارت سے پوچھا جاتا ہے کہ اس سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوتا ہے تو بھارت کے پاس کوئی واضح توجیہہ نہیں ہوتی جس سے اس کے مؤقف پر یقین کرنے کو کوئی بھی ملک تیار نہیں ہوتا سوائے مخاصمت میں۔ جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو چین پاکستان کی گہری دوستی پر بھی اعتراض ہے اور چین کے خلاف بھی بھارتی رویہ افسوسناک ہے۔ بھارت خطے پر اپنی چودھراہٹ کا خواہاں ہے لیکن اس کا یہ خواب کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ بیلٹ اینڈروڈ منصوبہ کی بھی بھارت مخالفت کرتا ہے کیونکہ اس سے جنوبی ایشیا کے ممالک باہمی شراکت کے ذریعے غیر محسوس انداز میں بھارت کے اثر سے نکلنا شروع ہو گئے ہیں جس سے بھارت کی علاقائی چودھراہٹ کا خاتمہ ہوتا دکھائی دیتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر بھارت ذرا سی عقلمندی کا مظاہرہ کرتا تو مخاصمت اور مخالفت کی بجائے پاکستان اور چین کا نہ صرف دوست بلکہ سٹریٹیجک شراکت دار ہوتا۔ بھارتی بیانات اور بھارتی سوچ اس بات کی غماز ہیں کہ بھارت امریکہ کی طرح صرف اور صرف اپنا مفاد عزیز رکھتا ہے ۔ اگر بھارت علاقعے میں امن امان اور استحکام کا حامی ہے تو بھارت کو خودساختہ سپر پاور کی سوچ سے باہر آنا ہو گا۔

مزیدخبریں