صنعا:یمن کے دارالحکومت صنعاءمیں معزول صدر علی عبداللہ صالح کے وفاداروں اور حوثی ملیشیا کے مسلح جنگجووں کے درمیان دو مختلف مقامات پر لڑائی چھڑ گئی ۔عرب ٹی وی کے مطابق صنعا ءکے جنوب میں واقع مسجد الصالح میں علی صالح کے حامیوں اور حوثیوں کے درمیان کیمروں کی تنصیب کے تنازع پر جھڑپیں شروع ہوئی تھیں اور یہ دارالحکومت کے دوسرے علاقوں تک بھی پھیل گئی ہیں ۔
یہ جھڑپیں کئی گھنٹے تک جاری ر ہیں اور ان میں طرفین کے 26افراد ہلاک اور 70زخمی ہوگئے ۔. باخبر ذرائع نے بتایا کہ مسلح محافظوں کو مسجد الصالح کے میناروں پر نگرانی کے کیمرے نصب کرنے سے روک دیا گیا تھا جس کے بعد حوثیوں اور علی صالح کے وفاداروں کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی تھی۔ وہ علاقے کی نگرانی کے لیے مسجد کے میناروں پر کیمرے نصب کرنا چاہتے تھے۔
دریں اثناء علی صالح کے وفادار ری پبلکن گارڈ کی حوثی ملیشیا کے ایک اور مسلح گروپ سے بھی جھڑپوں کی اطلاعات ملی ہیں۔ مسلح حوثیوں نے معزول صدر کے بھائی بریگیڈیئر طارق محمد عبداللہ صالح کے گھر پر دھاوا بولنے کی کوشش کی تھی۔
علاقے کے مکینوں نے بتایا کہ علی صالح کے بھائی کے مکان کے پاس پڑوس کے علاقے میں وقفے وقفے سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور علاقے کی شاہراہیں بند کردی گئی ہیں جبکہ مصالحت کار صورت حال کو قابو میں رکھنے کے لیے فریقین سے بات چیت کررہے ہیں۔