پشاور: پشاورمیں سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی لنڈا بازار کی رونقیں لوٹ آئی ہیں ۔غریب اور متوسط طبقے نے لنڈا بازار وں کا رخ کرلیا ہے جبکہ دکانداروں نے گوداموں سے مال نکال کر دکانیں اور ریڑھیاں سجالی ہیں لیکن مہنگائی کے حوالے سے یہاں کی صورتحال بھی عام بازاروں سے مختلف نہیں۔قیمتوں کا سن کا گاہکوں کو کپکپی سی لگنے لگتی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی شہریوں نے گرم ملبوسات کی خریداری کیلئے بازاروں کار خ کرلیا ہے تاہم غریب اور متوسط گھرانوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے لنڈا بازاروں کا رخ کیا ہے لیکن لنڈا بازار کی صورتحا ل بھی عام بازارں سے مختلف نہیں جہاں قیمتوں میں گزشتہ سال کی نسبت اس سال کافی اضافہ دیکھا گیا ہے ۔
اس حوالے سے لنڈا بازار میں خریداری کیلئے آنے والے افراد کا کہنا تھا کہ غریب آدمی کیلئے تو سیکنڈ ہینڈ کپڑے خریدنا بھی ایک خواب بنتا جارہا ہے ۔جو چیز پہلے 80سے100روپے تک مل جایا کرتی تھی اب یہی 250سے300روپے تک جا پہنچی ہے ان حالات میں اب ایک عام آدمی جس کی روزانہ آمدنی ہی 300روپے ہو تو وہ کیا کھائے اور کیا پہنے ۔شہریوں کا کہنا تھا کہ لنڈا غریب آدمی کیلئے بہت بڑی آسانی ہوا کرتی تھی ۔
تھوڑی بہت بچت کر کے بچوں کے تن ڈھانپ لیتے تھے مگر اب یہاں بھی قیمتوں میں اضافہ کر دیاگیا ہے ۔دو تین سویٹر یا جرسیاں خرید لیں تو جمع پونجی ختم ہو جاتی ہے ۔خریدار ی کیلئے بازار آنے والے زیادہ تر افراد یا تو قیمتوں پر دکانداروں کے ساتھ تکرار کرتے نظر آئے یا اچھی کوالٹی نہ ملنے پر واپس لوٹ گئے جبکہ دکانداروں نے مہنگائی کی بڑی وجہ آئے سال مہنگائی،نت نئے ٹیکسز اور ٹرنسپورٹ کے بڑھتے ہوئے کرایوں کو قرار دیدیا ۔