ترک صدر طیب اردووان کا کہنا ہے کہ خانہ جنگی کے دوران بچوں اور خواتین سمیت 10لاکھ افراد مارے گئے۔ اور ہلاکتوں کا یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔اقوام متحدہ نے اپنا کردار ادا نہیں کیا ۔طویل برداشت کے بعد شام میں فوج بھیجنے پر مجبور ہوئے ۔
طیب اردوان نے کہا کہ ترکی کی نظر شام کی سرزمین پر نہیں، انصاف کی بحالی اور ریاستی دہشت گردی میں ملوث بشارالاسد کے اقتدار کے خاتمے کے لیے ترک فوج شام میں داخل ہوئی ہے۔
شام میں اقتدار عوام کے حوالے کریں گے۔ترک فضائیہ نے شام کے شمالی علاقوں پر حملے کیے اور داعش کے 11جنگجوو¿ں کو ہلاک کر دیا۔ ڈرون طیاروں کے ذریعے داعش کے مزید ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے
ترکی نے بشار الاسد کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ، ترک فوج شام میں داخل
12:23 PM, 30 Nov, 2016