نیو یارک :امریکہ کے سابق صدر جمی کارٹر نے صدر باراک اوبامہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وائٹ ہاﺅس چھوڑنے سے پہلے فلسطین کو باقاعدہ علیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کریں۔
جمی کارٹر نے نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے اپنے کالم میں زور دیا کہ امریکا کو فلسطین کو ضرور تسلیم کرنا چاہیے تھا۔سابق صدر نے کہا ہے کہ اسرائیلی نو آبادیات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔
وہ فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کررہا ہے اور اپنے قبضے کو وسعت دے رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ عمل جاری رہا تو اس سے ایک ریاستی حقیقت سامنے آئے گی جس سے اسرائیل کی جمہوریت کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور جس کا نتیجہ عالمی برادری کی جانب سے اسرائیل کی مذمت کی صورت میں نکل سکتا ہے۔
کارٹر کا مزید کہنا ہے کہ’ہم نہیں جانتے کہ نئی انتظامیہ کی اسرائیل اور فلسطین کے حوالے سے کیا پالیسی ہوگی لیکن ہم یہ جانتے ہیں کہ اوباما انتظامیہ تنازع کے دو ریاستی حل میں دلچسپی رکھتی ہے ۔
اسرائیل فلسطین تنازع کے حوالے سے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی نہ ہونے کے تناظر میں جمی کارٹر لکھتے ہیں کہ دو ریاستی حل پر اب شک کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔