کراچی: سندھ کابینہ نے کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں سے پراپرٹی ٹیکس ریکور کرنے کی منظوری دے دی ۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ اپنے طریقے کے مطابق پراپرٹی ٹیکس ریکور کرے گی، کنٹونمنٹ بورڈ پراپرٹی ٹیکس کلیکٹ کرنےکے 2 فیصد سروس چارجز رکھ کرباقی سندھ حکومت کو دے گی۔
سندھ کابینہ نے سٹیل ملزبحالی اور خالی اراضی پر ایکسپورٹ پروسیسنگ زون قائم کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سٹیل ملز کے پلانٹ 700 ایکڑرز پر قائم ہیں اور ہم نے پاکستان اسٹیل مل کو نجکاری سے بچایا ہے، پرانی اسٹیل مل کو بحال کریں گے یا اس کی جگہ نیاپلانٹ لگائیں گے، سٹیل مل کی خالی اراضی پر چائنیز کی مدد سے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون قائم کریں گے۔
سندھ کابینہ نے الیکٹرک وہیکلز کی فیسز میں رعایت کی بھی منظوری دی، وزیر ایکسائیز شرجیل میمن کی سفارش پر کابینہ نے ای وہیکلز نان کمرشل کے لیے ایک ہزار روپے، موٹر وہیکلز ٹیکس 500 روپے، دو ہزار سی سی لگژری ای وہیکلز کی 5 ہزار روپے اور لیٹ رجسٹریشن کا جرمانہ ایک ہزار روپے مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ بزنس ون سٹاپ شاپ سرمایہ کاری کے لیے ایک بہترین پلان ہے، ای لائسنسنگ پورٹل لانے کے لیے قوانین میں ترمیم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بزنس ون سٹاپ شاپ کے ذریعے آن لائن ایپلیکیشن، ای پے منٹ کی سہولت ہو گی، ایپلیکیشن میں ٹریکنگ، ایس ایم ایس، ای میل اور ای سرٹیفکیٹ کی سہولت ہو گی۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ بزنس ون اسٹاپ شاپ ایک وقت میں 16 مختلف محکموں کا مشترکہ سسٹم ہو گا، سرمایہ کاری لانے کے لیے سندھ بزنس ون سٹاپ شاپ اہم سنگ میل ثابت ہو گا، سندھ کابینہ نے سندھ بزنس ون سٹاپ شاپ سسٹم کی منظوری دے دی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے 9.6 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے، جو بلڈر ملبہ سڑکوں کے ساتھ ڈمپ کرے گا اس کے اٹھانے کی رقم علاقے کا ایس ایس پی دے گا۔