بیجنگ: چین نےامریکہ کی 2023 میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پررپورٹ جاری کردی۔
چینی خبر رساں ایجنسی (شِنہوا) کے مطابق چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات نے امریکہ میں 2023 کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں حقائق اور اعداد و شمار کی مدد سے ملک میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال کو بیان کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں امریکی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے انسانی حقوق کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے اور امریکی عوام کی توقعات اور عالمی خدشات کا جواب دے۔
رپورٹ کے مطابق 2023 میں امریکہ میں انسانی حقوق کی صورتحال مسلسل خراب رہی اور ملک میں انسانی حقوق سے متعلق معاملات تیزی سے یک طرفہ ہورہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکمران اقلیت سیاسی، معاشی اور سماجی غلبہ رکھتی ہے جبکہ عام افراد کی اکثریت تیزی سے پسماندہ ہورہی ہے اور ان کے بنیادی حقوق اور آزادی کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ میں شہری اور سیاسی حقوق محض بات چیت تک محدود ہوچکے ہیں۔ رپورٹ میں بندوق تشدد، جانبدارانہ لڑائیاں، پولیس بربریت، پولیس میں غیر مؤثر احتسابی نظام، بڑے پیمانے پر قید اور جبری مشقت، بڑھتی سیاسی خلیج ، انتخابی دھاندلی اور گرتی حکومتی ساکھ سمیت بگڑتے مسائل کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نسل پرستی کا دیرینہ مسئلہ بدستور قائم ہے اور افریقی نژاد امریکیوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور طبی خدمات جیسے شعبوں میں شدید نسلی امتیاز اورعدم مساوات کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایشیائی نژاد امریکیوں کو شدید امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا ۔ مقامی نسل کے امریکی باشندوں کے حقوق مسلسل پامال ہورہے ہیں اور ”نسل پرستانہ نظریہ“ امریکہ میں شدت سے ہر سمت پھیل رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بڑھتی معاشی اور سماجی عدم مساوات نے غریبوں کے لیے زندگی انتہائی مشکل بنا دی ہے اور امریکہ معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق سے متعلق عالمی معاہدے کی توثیق سے انکاری ہے۔