اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر وکیل خواجہ حارث نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ 2023 سے نواز شریف اور جہانگیر ترین سمیت 1973ء سے تمام لوگوں کو فائدہ ہوگا۔
سینئر قانون دان نے کہا کہ اس قانون کی منظوری سے پہلے جو بھی فیصلے سنائے جا چکے ہیں، ان پر اب نظرثانی ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس قانون کے تحت ریلیف حاصل کرنا چاہتے ہیں انہیں 60؍ روز میں نئی اپیل دائر کرنا ہوگی۔
خیال رہے صدر پاکستان عارف علوی نے جمعہ کو سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ 2023 بل پر دستخط بھی کردیے۔
نئے ایکٹ کے تحت آئین کے آرٹیکل 184 (3) کے تحت دائر کیے گئے فیصلوں پر نظرثانی کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے۔ یہ حق جو ماضی میں دستیاب نہیں تھا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ اصل حکم کی منظوری کے 60 دن کے اندر نظرثانی کی درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔قانون کا اطلاق ماضی پر بھی ہوگا۔