اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی بل اور الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظوری کیلئے صدر مملکت عارف علوی کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی سے منظور کردہ انتخابات ترمیمی بل اور نیب ترمیمی بل 2022ءوزارت پارلیمانی امور نے اب صدر پاکستان عارف علوی کو منظوری کیلئے ارسال کردیئے ہیں۔
ذرائع کا کہناہے کہ دونوں بلز قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد سینٹ سے بھی منظور ہو چکے ہیں اور صدر مملکت کی منظوری کے بعد دونوں بلز ایکٹ آف پارلیمنٹ بن جائیں گے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دونوں بلز کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کررکھا ہے اور اس ضمن میں جلد ہی عدالتوں میں درخواستیں دائر کر دی جائیں گی۔
سینیٹر بابراعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے خاتمے کے بل کو مسترد کیا اور کہا کہ یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے ہیں کہ اوور سیز پاکستانیوں کو حق دیا جائے اور ہم نے عملدرآمد کیلئے لکھا بھی تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ، ہم اوورسیز پاکستانیوں کا معاملہ عدالت لے کر جائیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماءشاہ محمود قریشی نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد پی پی اور (ن) لیگ کی قیادت کو بچانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب قوانین میں جو ترامیم کی گئی ہیں یہ وہی ہیں جو یہ ہم سے این آر او ٹو لینا چاہتے تھے اور نیب کی آزاد ادارے کی حیثیت کو کمپرومائز کرتے ہوئے اینٹی کرپشن پنجاب اور ایف آئی اے جیسا بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔