بیجنگ : چین کے طبی ماہرین نے عالمی وبا کورونا وائرس کو شکست دینے اور اس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے ایک نئی ویکسین تیار کر لی ہے۔ اس ویکسین کا نام کومبیننٹ پروٹین ہے جو تین خوراکوں کے ذریعے شہریوں کو دی جائے گی۔ اس دوا کی پہلی کھیپ مارکیٹ میں پہنچ چکی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کورونا وائرس سے بچنے کے یہ حفاظتی ٹیکے آنہوئی زہیفئی لانگ کام بائیوفارماسوٹیکل کمپنی لمیٹڈ اور انسٹی ٹیوٹ آف مائکروبیالوجی کے سائنسدانوں نے تیار کئے ہیں۔
خیال رہے کہ یہ دونوں سائنسی ادارے چین کے انسٹی ٹیوٹ آف سائنسز کے ماتحت ہیں۔ اس کے قبل چین میں بنائی جانے والی کورونا ویکسین کے صرف دو حفاظتی ٹیکے لگائے جاتے ہیں لیکن یہ دوا تین خوراکوں پر مشتمل ہے۔
چینی حکومت نے اس دوا کی افادیت دیکھتے ہوئے اس کو ہنگامی استعمال کرنے کی فوری طور پر اجازت دیدی ہے۔
چینی حکام کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد چین کے متعدد صوبوں میں کومبیننٹ پروٹین ویکسین کی بڑی کھیپ پہنچا دی گئی ہے اور لوگ دھڑا دھڑ اسے لگوا رہے ہیں۔
یہ دوا باریک بینی سے کئے گئے تجربات کے بعد سامنے لائی گئی ہے۔ اس دوا کو مارکیٹ پر لانے سے پہلے سخت ٹیسٹ مراحل سے گزارا گیا تھا۔
اس ویکسین کی افادیت کو جانچنے کیلئے 18 سے 60 سال کی درمیانی عمر کے افراد پر آزمائشی تجربات کئے گئے تھے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کومبیننٹ پروٹین ویکسین کی دو خوراکیں جن شہریوں کو دی گئی ان میں 83 فیصد ججکہ تین خوراکیں لینے والوں میں 97 فیصد اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں۔
خیال رہے کہ چینی سائنسدانوں نے اس سے قبل سائنوفارم اور سینوویک بائیو ٹیک ویکسین ایجاد کی تھی جن کی افادیت کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے۔