بیجنگ: چین کے تاریخ ساز سائنسدانوں نے مصنوعی سورج کا کامیاب تجربہ کرلیا۔ اس کارنامے کیلئے 12 کروڑ سینٹی گریڈ پر درجہ حرارت پیدا کیا گیا۔ فیوژن ری ایکٹر پر کئے جانے والے اس آزمائشی تجربے نے پوری دنیا پر چین کی دھاک بٹھا دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینی سائنسدانوں کی مہارت کا اس بات سے اندازی لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے صرف 101 سیکنڈ کے قلیل عرصے میں کروڑوں سینٹی گریڈ کا درجہ حرارت پیدا کیا۔ فیوژن ری ایکٹر پر کئے جانے والے اس آزمائشی تجربے نے چینی سائنسدانوں کی قابلیت کو تسلیم کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
اس حیرت انگیز کامیابی کا اعلان چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے شعبہ انسٹی ٹیوٹ آف پلازما فزکس کی جانب سے کیا گیا ہے۔
اس ادارے سے وابستہ سائنسدان گونگ شیانژو کا اپنی تاریخی کامیابی پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بیس سیکنڈ تک سولہ کروڑ ڈگری سینٹی گریڈ کے پلازما کو تجربات کے مراحل سے گزارا گیا اور مطلوبہ درجہ حرارت کے حصول میں بھی کامیابی کی۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ چین کے سائنسدانوں نے 2016ء میں مصنوعی سورج بنایا تھا اور اسی سال ہی اس پر ایک آزمائشی تجربہ بھی کیا تھا۔
2016ء میں مصنوعی سورج پر کئے جانے والے اس تجربے میں اس کا درجہ حرارت پچاس ملین ملین ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس مصنوعی سورج کو چین کے تحقیقی ادارے ہیفی انسٹیٹیوٹ آف فزیکل سائنس کے سائنسدانوں نے انتھک محنت کے بعد ایجاد کیا تھا۔
ہیفی انسٹیٹیوٹ آف فزیکل سائنس کے سائنسدان ژو جیانان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مصنوعی سورج میں تھرمونیوکلیئر فیوژن کے ذریعے انرجی پیدا کی جاتی ہے۔
سائنسدان ژو جیانان کا کہنا تھا کہ اس مصنوعی سورج کی مدد سے اتنی زیادہ انرجی حاصل کی جا سکتی ہے جس کا انسانی دماغ تصور بھی نہیں کر سکتا۔