سکھیکی منڈی : ضلع حافظ آباد کی سیاست میں چوہدری مہدی حسن بھٹی کے ایک خطاب نے ہلچل مچا دی ہے،
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سکھیکی منڈی میں افطار پارٹی کے بعد ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری مہدی حسن بھٹی نے اپنے بھائی لیاقت عباس بھٹی پر ایسے الزامات لگادیئے جو شاید سیاسی مخالفین بھی نہ لگا سکتے تھے ۔ اور ساتھ ہی اپنے اور لیاقت عباس کے درمیان چلے والے چپقلش کا سارا کچا چھٹا کھول کر رکھ دیا ، چوہدری مہدی حسن بھٹی نے اپنے خطاب کے آخر میں اپنے بیٹے شوکت علی بھٹی کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے امیدوار بھی نامزد کردیا ۔۔
چوہدی رمہدی حسن بھٹی نے اپنی تقریر میں لیاقت عباس بھٹی اور اپنے اختلافات کے بارے میں کیا کہا تفصیلاََ پڑھیں ۔۔۔ خطاب کچھ اسطرح تھا
لیاقت عباس میرا چھوٹا بھائی ہے ، میں ایک والد اور ایک والدہ کے دو بیٹے ہی رہ گئے ہیں ۔ہمارے حلقے کے ہمارے دوست کافی حد تک جانتے ہیں کہ میرے بھائی لیاقت عباس نے میری زندگی میں جو جو مسائل پید اکیے میں پھر بھی ان کو حل کرتارہا۔ میں نے اپنی خواہشوں کا گلا دبایا، لیکن میں کس حد تک جاﺅں ،کہ ہر جگہ پر میں ہی ہٹ جاﺅں ، قربانی دوں ،میری بچپن سے لیکر میرے بوڑھے ہونے تک کی کمائی چھینناچاہتا ہے ، کیونکہ میری اب دولت صرف حافظ آباد کی عوام ہے اور میرا بھائی مجھ سے یہ چھیننا چاہتاہے ۔ کیونکہ میری پہچان ضلع حافظ آباد کی عوام ہے ۔ میں نہیں چاہتاکہ کل کو عوام یہ کہے کہ میں نے ایسا نمائندہ چنا ہے جو کرپٹ ہے ۔ میں رمضان المبارک کی شام یہ ہی کہتاہوں کہ میں حرام رزق نہیں کھایا ۔ کسی بھی حکومتی ادارے سے پوچھ لو میں کوئی مراعات نہیں لیں ۔ میں کوئی پلاٹ نہیں لیا،کسی حکومت سے پیسہ نہیں لیا صرف اسلیے کہ کوئی میرے جاننے والے کو ئی یہ نہ کہے کہ میں رشوت خور ہوں ، جدوجہد ہمیشہ یہ کرتارہا کہ رشوت ستانی کو روکتا رہا، تھانے ، تحصیلوں ،واپڈا اور پی این ڈی تک میرے جھگڑے چلتے رہے کہ آپکے کام آسکوں ،
لیاقت عباس میرا بھائی میری جد و جہد پر پانی پھیرنا چاہتاہے ۔ اگر کوئی مریض حافظ آباد میں بیمار ہوتا تھا میں وہاں رات کو دو بجے بھی موجود ہوتا تھا۔ میری زندگی زندگی کا اڑھنا بچھونا چھیننا چاہتاہے میں نے لیاقت عباس سے کہا کہ میرے والد کی جائیداد کا اگر کوئی حصہ رکھا ہوتو جرم وار ہوں ،میں نے سب کاحصہ دے دیا۔ میرے پاس جو امانت تھی وہ میں نے پہنچا دی ، یہ سیاست میری اپنی کمائی ہے ۔یہ میری محنت ہے ،جب تک میں زندہ ہوں میں اپنے آپ کو دفن کرسکتا،
مجھے یہ کہتے ہیں کہ شوکت چھوٹا ہے میں اس کا چچا ہوں ۔لیکن جو تم اپنے خاندان کے ساتھ سلوک کرتے ہوکیا یہ بڑے پن کا ثبوت ہے ۔کہ میرا پٹرول پمپ کے ساتھ پلاٹ لیا لیکن میرے بھائی نے مجھے آج تک قبضہ نہیں دیا ،لیکن یہ کہا ں انصاف ہے کہ بڑے کے حق پر ڈاکہ مار لو، پٹرول پمپ ہمارا سب کا ہے لیکن آج تک مجھے حصہ نہیں لیا، میں نے کہا کہ لیاقت عباس اگر تم نے مجھے بڑے پن کا ثبوت دیتے تو شاید آج بھی میں یہاں چپ ہو جاتا۔پانچ سال وہ حلقے میں آیا آج کہتاہے کہ سیٹ میری ہے ۔صرف چوہدری مہدی حسن بھٹی ایسا بندہ ہے جس نے افضل حسین تارڑ دے آگے سر نہیں جھکایا ۔میری برادری کے افراد جب افضل حسین تارڑ کے ڈیرے پر جاتے ہیں اور سائرہ افضل تارڑ کے سامنے سر جھکا کے کھڑے ہوتے ہیں تو میرا برجدارے میں سرجھک جاتاہے ۔ لیاقت عباس کی بات کرتا ہوں کہ مجھے کہا گیا کہ لوگ تم سے پیار کرتے ہیں تمھارا احترام کرتے ہیں لیکن سیٹ مجھے دے دو ،میں نے کہا کہ میرے ہی ووٹ ہیں تو مجھے بھینسیں لے دو میں ان کی رکھوالی کرتاہوں ،
میں نے اب فیصلہ کیا ہے ،سکند نواز، مبشر عباس،لیاقت عباس ہم سب جب بیٹھے ہیں تو اکھٹے بیٹھتے ہیں ، میں کہاکہ حافظ آباد میں اگر حافظ آباد سے کہ جس کو ووٹ ملتے ہیں وہ سیٹ لے لو ، لیکن لیاقت عباس نے اس سے انکار کر دیا ۔ اسلیے اب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں نے اپنے بیٹے کو الیکشن کھڑا کردیا ہے ۔میں نے اپنے دوستوں کو کہا کہ میں اپنے خاندان کے لیے ہر قربانی دوں گا مگر شوکت عباس کے معاملے میں قربانی نہیں دوں گا۔میرے بیٹے شوکت عباس کے ساتھ حافظ آباد کی عوام نے ساتھ دیا ہے ۔میں نے ہر جلسے جلوس پر اپنی جیب سے خرچ کیا ہے ۔لیکن لیاقت عباس جب جلسہ تیار ہوجاتا تو وہ پہنچ جاتا ہے ۔پورے علاقے میں اتنی عزت ملنے میں میرے بیٹوں کی محنت ہے ۔
پوری ویڈیو دیکھیں