اسلام آباد:حکومت سے نالاں وفاقی وزیربرائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے تحفظات دور ہونے کے بعد اپنا استعفی واپس لے لیا۔ریاض پیرزادہ اپنا استعفی واپس لینے کے بعد پارلیمنٹ ہاوس میں واقع اپنے چیمبر پہنچے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ان کے تمام تحفظات دور کرا دیئے ہیں، جس کے بعد انھوں نے اپنا استعفٰی واپس لے لیا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 28 اپریل کو ریاض پیرزادہ نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری پر کرپشن کا الزم لگاتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ کے عہدے سے استعفٰی دے دیا تھا۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ ریاض پیرزادہ نے ڈائریکٹر جنرل پاکستان اسپورٹس بورڈ ڈاکٹر اختر نواز گنجیرا پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کے بعد انہیں عہدے سے ہٹائے جانے کی مخالفت کی تھی۔ان کا کہنا تھا 'کرپشن کرنے والوں نے ڈی جی اسپورٹس بورڈ پر الزام لگا کر انہیں ملازمت سے فارغ کردیا، اربوں کی کرپشن کرنے والے افراد کو ایسے الزامات لگاتے ہوئے شرم آنی چاہیئے'۔
وفاقی وزیر کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کو بھیجے گئے استعفی میں کہا گیا تھا کہ وہ اپنے تحفظات ان کے علم میں لانا چاہتے ہیں۔خط کے متن میں وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کی جانب سے ان کی وزارت میں مداخلت کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے جس کے سبب وہ نہ صرف پریشانی کا شکار ہیں بلکہ اپنے اختیارات کو بھی محدود سجمھتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورتحال میں وہ اس عہدے پر نہیں رہ سکتے جبکہ بطور سیاسی کارکن ان کی خدمات ہمیشہ وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ رہیں گی۔