کراچی: احتساب عدالت میں سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن و دیگر کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ شرجیل میمن کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ ریفرنس کی دستاویزات مکمل نہیں ہیں۔ ان کی ترتیب بھی ٹھیک نہیں ہے جس سے ریفرنس سمجھنا مشکل ہو رہا ہے۔ اس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسر آ کر تمام چیزیں سمجھا دے گا دیگر ملزمان سندھ ہائی کورٹ میں مصروف ہیں۔
شرجیل میمن کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل کی طبیعت ٹھیک نہیں جانے کی اجازات دی جائے جس کے بعد عدالت نے ان کو جانے کی اجازت دے دی۔ شرجیل میمن نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کے الیکٹرک نے لوگوں کو زندگیوں کو عذاب میں ڈالا ہوا ہے۔ دیہی سندھ میں بجلی بیس، بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت عوام کے لیے عذاب بن چکی ہے وزیر اعظم اور انکی ٹیم کو سوچنا چاہئے انہوں نے رمضان میں عوام کو کیا تحفہ دیا۔ وزیر اعلی سندھ نے ہر بڑے فورم پر آواز اٹھائی ہے اور پیپلز پارٹی نے بھر پور احتجاج کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مکمل طور پر وزارت توانائی کی ناکامی ہے اس ملک میں بادشاہت چل رہی ہے کیونکہ نواز شریف اور انکی فیملی کا راج ہے مخالفین پر جھوٹے مقدمے بنائے جا رہے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا میرا نام ای سی ایل پر اس وقت ڈالا گیا جب میرے خلاف کوئی کیس نہیں تھا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تھوڑی ہمت دکھا دیں آپ کی نوکری نہیں جائے گی حسین نواز کا نام ای سی ایل پر لے آئیں انکے خلاف جے آئی ٹی چل رہی ہے۔ انصاف کے تقاضے پورے کر رہے ہیں تو نواز شریف کی فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں