اسلام آباد: پیٹرول کو مہنگی ترین توانائی کہنا غلط نہیں،اس سے چلنے والی کاریں مالکان کی جیب پر بھاری بوجھ ڈالتی ہیں،جن سے چھٹکارا اب خواب نہیں رہے گا۔نئی تحقیق کےمطابق الیکٹرک کاریں ایک دہائی کے اندر اندر پیٹرول سے چلنےوالی کاروں سے سستی ہوجائیں گی۔بلوم برگ نیو انرجی فنانس کی تحقیق میں نشاندہی کی گئی ہے کہ 2030ء تک الیکٹرک کاریں سستی ہوجائیں گی اور ہر کسی کی پہنچ میں ہوں گی۔تحقیق کے مطابق اس کی وجہ الیکٹرک کاروں میں موجود ’ای وی‘ ٹیکنالوجی کی قیمتوں میں کمی ہے ۔
یاد رہے کہ چین کے مختلف علاقوں میں ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے گزشتہ برسوں کے دوران الیکٹرک کاروں کی فروخت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کاریں مقامی سطح پر ہی تیار کی جا رہی ہیں اور یہ انتہائی سستی بھی ہیں۔
چین میں گزشتہ برس جنوری سے نومبر تک بیٹری سے چلنے والی کاروں کی فروخت میں ساٹھ فیصد کا اضافہ ہوا۔ چین حکومت چاہتی ہے کہ 2020ء تک پانچ ملین الیکٹرک گاڑیاں یا ’پلگ اِن‘ کاریں سڑکوں پر ہوں۔ چین کی مقامی’ای وی‘ کاریں اعلٰی معیار کی تو نہیں ہیں تاہم ان کی قمیت کم ہونے کی وجہ سے لوگ انہیں خرید رہے ہیں۔