واشنگٹن : ایلون مسک کی مصنوعی ذہانت کی کمپنی xAI نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) کو 33 ارب ڈالر میں خرید لیا ہے۔ اس معاہدے کی کل مالیت 45 ارب ڈالر ہے، جس میں 12 ارب ڈالر کا قرض بھی شامل ہے۔ اس خریداری کے بعد xAI اور ایکس ایک دوسرے میں ضم ہو جائیں گے، اور اس کا مقصد ایکس کو ایک جدید اے آئی انٹیگریٹڈ سسٹم میں تبدیل کرنا ہے۔
ایکس پر اس معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے ایلون مسک نے کہا کہ اس انضمام سے xAI کی مالیت 80 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی، جبکہ ایکس کی قیمت 33 ارب ڈالر ہو گئی ہے۔ خیال رہے کہ مسک نے 2022 میں ایکس (سابق ٹوئٹر) کو 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ "xAI اور ایکس کا مستقبل آپس میں جڑا ہوا ہے، اور آج ہم ڈیٹا، ماڈلز، کمپیوٹنگ، ڈسٹری بیوشن اور ٹیلنٹ کو یکجا کرنے کا قدم اٹھا رہے ہیں۔" اس انضمام سے xAI کی جدید اے آئی صلاحیتوں اور ایکس کے وسیع صارف نیٹ ورک کو یکجا کر کے بے پناہ امکانات پیدا کیے جا سکتے ہیں۔
2023 میں ایلون مسک نے xAI کی بنیاد رکھی تھی، جس کا مقصد جدید مصنوعی ذہانت کے ماڈلز تیار کرنا تھا جو اوپن اے آئی، گوگل اور مائیکروسافٹ جیسی بڑی کمپنیوں کا مقابلہ کر سکیں۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق، xAI نے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے، جس کے بعد اس کی مالیت 75 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ xAI کا ہیڈکوارٹر سان فرانسسکو، کیلیفورنیا میں واقع ہے اور اس کی ٹیم میں وہ ماہرین شامل ہیں جو پہلے جی پی ٹی اور گوگل ڈیپ مائنڈ جیسے منصوبوں پر کام کر چکے ہیں۔ xAI نے اپنا اے آئی چیٹ بوٹ "Grok" متعارف کرایا، جو اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی اور گوگل کے جیمینائی جیسے ماڈلز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا۔ گروک کی مقبولیت تیزی سے بڑھی اور اسے ایکس پلیٹ فارم کے ساتھ انٹیگریٹ کر دیا گیا، جہاں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کیا گیا، جس سے اس کی ذہانت اور مواد کی فراہمی مزید بہتر ہو گئی۔