اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ تین ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے لیے لین دین کے مشیر کے طور پر عالمی مالیاتی کارپوریشن کی شمولیت سے متعق سمری پر غورکیاگیا ۔
ای سی سی اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ایکٹ 2017 کے دائرہ کار میں تین ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ شروع کی گئی ۔ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC)، جو ورلڈ بینک گروپ کا ایک حصہ ہے کو کو لین دین کے مشیر کے طور پر اہل قرار دیا گیا ہے۔
ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد ٹرانزیکشن ایڈوائزری ایگریمنٹ (TASA) کے مسودے کی منظوری دے دی،۔لاہور اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کی جا رہی ہے ۔ اجلاس میں میسرز ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کے حق میں ہلال اور اقبال کی دریافتوں پر تجارتی اور فیلڈ ڈویلپمنٹ پلان کی منظوری دی گئی۔
پولش آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ (POGC) کے حق میں کیرتھر ایکسپلوریشن لائسنس بلاک پر دوسرے دو سال کی تجدید کی منظوری دی گئی۔میسرز ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کو غازی-1 کی دریافت پر توسیعی کنویں کی جانچ (EWT) کی اجازت دی گئی ۔
ای سی سی کا رواں مالی سال کے لیے درج ذیل تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹس فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔صوبہ سندھ میں ترقیاتی اسکیموں پر عملدرآمد کے لیے 607 ملین روپے ضمنی گرانٹ ،وزارت ہاؤسنگ کی ترقیاتی اسکیموں پر عمل درآمد کے لیے 1689.5 ملین روپے کی ضمنی گرانٹ جب کہ سابقہ فاٹا میں ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمد کے لیے 5000 ملین روپے کی ضمنی گرانٹ منظورکی۔
ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں کی ادائیگی کے زیر التواء معاملے پر حکومت اور کے الیکٹرک کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی سمری کو موخر کردیا گیا۔