بیجنگ:چین میں منعقدہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے تیسرے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیاگیا ۔
شاہ محمو د قریشی نے کہاکہ ہم ایک آزاد، خودمختار، اقتصادی طور پر مضبوط اور متحد افغانستان کے حصول کے لیے افغانستان اور بین الاقوامی برادری کے درمیان رابطوں کے تسلسل کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے 22-23 مارچ 2022 کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا انتہائی نتیجہ خیز اجلاس منعقد کیا جس میں دیگر تمام امور کے ساتھ ساتھ رکن ممالک نے افغانستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے دوران افغانستان کے لیے ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ کو فعال کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان، علاقائی استحکام، روابط اور اقتصادی انضمام کے فروغ کیلئے افغانستان میں قیام امن کو ناگزیر سمجھتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم داخلی استحکام اور بین الاقوامی برادری کی توقعات پر پورا اترنے کیلئے افغان عبوری حکومت کے اقدامات اور عزم کو سراہتے ہیں۔وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان عوام کو انسانی امداد کی مسلسل فراہمی اور طویل مدتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے ۔
وزیر خارجہ نے سنگین انسانی ضروریات کو پورا کرنے، ترجیحی بنیادوں پر معاشی استحکام کو یقینی بنانے اور افغان عوام کو انسانی امداد کی غیر مشروط فراہمی کی فوری ضرورت پر زور دیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ انسداد دہشت گردی کے ضمن میں افغانستان کی صلاحیت کو بڑھانا بین الاقوامی برادری کے مفاد میں ہے۔
وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے افغانستان کے استحکام اور تعمیر و ترقی کے لیے کاوشیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔افغانستان کی عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی کامیابی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور پاکستانی قیادت کو مبارکباد دیتے ہوئے، افغانستان کی تعمیر و ترقی اور استحکام کیلئے پاکستان کی مسلسل معاونت پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔