اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عالمی وبا کی تیسری لہر کی وجہ سے کیسز میں اضافے کے پیش نظر سندھ حکومت کو براہ راست چین سے ویکسین خریدنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وفاق نے ویکسین خریدنے کی اجازت دے دی ہے اور ویکسین کی خریداری کیلئے 500 ملین روپے مختص کیے ہیں۔ کم خوراکیں ملنے کی وجہ سے صوبے میں ویکسینیشن کی رفتار سست ہے۔
ڈاکٹر عذرا کا مزید کہنا تھا کہ اگر برطانوی وائرس سندھ آ گیا تو بہت لوگ متاثر ہوں گے کیونکہ سندھ میں برطانیہ سے آنے والوں کو روکا گیا ہے، سندھ میں خوش قسمتی سے اب تک پنجاب کی طرح یہ وائرس عوام میں نہیں پھیلا۔
گزشتہ روز ترجمان سندھ حکومت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ صوبائی حکومت متعدد بار کہہ چکی ہے کہ وفاق نے انہیں کورونا ویکسین کی خریداری سے روک رکھا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسدعمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ چین سے خریدی گئی کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ آج پاکستان پہنچے گی۔وسیع پیمانے پر آنے والی ویکسین سے 30 لاکھ ڈوز پاکستان میں بنیں گی۔ کین سینو ویکسین کے ٹرائل کے تیسرے مرحلے میں پاکستان شریک ہوا تھا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اپریل کے وسط تک وسیع پیمانے پر کین سینو ویکسین لے گا اور ویکسین کی ڈوز بنانے کیلئے خصوصی آلات خرید لیے ہیں۔
یاد رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 84 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 2 لاکھ 17 ہزار 694، سندھ میں 2 لاکھ 65 ہزار 158، خیبر پختونخوا میں 86 ہزار 44، بلوچستان میں 19 ہزار 535، گلگت بلتستان میں 5 ہزار 16، اسلام آباد میں 57 ہزار 204 جبکہ آزاد کشمیر میں 12 ہزار 549 کیسز رپورٹ ہوئے۔